سرپرست کے بغیر تارکین وطن بچوں کے ساتھ حکومتی برتاؤ پر برطانوی عدالت کی مذمت

6 دسمبر 2016 کو برطانیہ میں لندن کے وسط میں پارلیمنٹ اسکوائر میں واقع سپریم کورٹ کے باہر دو پولیس اہلکار کھڑے ہیں (رائٹرز)
6 دسمبر 2016 کو برطانیہ میں لندن کے وسط میں پارلیمنٹ اسکوائر میں واقع سپریم کورٹ کے باہر دو پولیس اہلکار کھڑے ہیں (رائٹرز)
TT

سرپرست کے بغیر تارکین وطن بچوں کے ساتھ حکومتی برتاؤ پر برطانوی عدالت کی مذمت

6 دسمبر 2016 کو برطانیہ میں لندن کے وسط میں پارلیمنٹ اسکوائر میں واقع سپریم کورٹ کے باہر دو پولیس اہلکار کھڑے ہیں (رائٹرز)
6 دسمبر 2016 کو برطانیہ میں لندن کے وسط میں پارلیمنٹ اسکوائر میں واقع سپریم کورٹ کے باہر دو پولیس اہلکار کھڑے ہیں (رائٹرز)

برطانوی سپریم کورٹ کے ایک جج نے جمعرات کے روز فیصلہ دیا کہ حکومت کی جانب سے 18 ماہ سے زائد عرصے سے غیر قانونی تارکین وطن بچوں کو رکھنے کے لیے ہوٹلوں کا استعمال کیا جانا ایک "غیر قانونی" عمل ہے۔

پناہ کے متلاشیوں کے امور کی ذمہ دار "ایوری چائلڈ پروٹیکٹڈ اگینسٹ ٹریفکنگ" ایسوسی ایشن نے وزارت داخلہ کے خلاف ایک قانونی مقدمہ دائر کیا تھا، کیونکہ اس کا کہنا ہے کہ پناہ کے متلاشیوں کے لیے اس قسم کی رہائش "غیر مناسب" تھی۔

جسٹس مارٹن چیمبرلین نے اپنے فیصلے میں اس عمل کو "غیر قانونی" قرار دیا اور نشاندہی کی کہ ہوٹلوں میں بچوں کی رہائش کے امکان کو "بہت ہی مختصر مدت اور حقیقی ہنگامی حالات میں استعمال کیا جانا چاہیے۔"

برطانیہ میں پناہ لینے کے لیے دی گئی درخواستوں کو پورا کرنے کے نظام کو کئی سالوں سے ختم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اور ملک میں تارکین وطن اور خاص طور پر غیر قانونی تارکین وطن کی آمد کو محدود کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

جج نے کہا، "کم سے کم دسمبر 2021 کے بعد سے ہوٹلوں میں بچوں کو پناہ دینے کا رواج ایک منظم عادت بن چکا ہے جو مقامی حکام کے تحفظ سے... اور مناسب حدود سے باہر چلا گیا ہے۔" (...)

 

جمعہ 10 محرم الحرام 1445 ہجری - 28 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16313]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]