یوکرین بحیرہ اسود میں روس کے حملوں کا جواب دے گا: زیلینسکی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی (ڈی پی اے)
TT

یوکرین بحیرہ اسود میں روس کے حملوں کا جواب دے گا: زیلینسکی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی (ڈی پی اے)

خبر رساں ادارے "رائٹرز" کے مطابق، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ایک ویڈیو ریکارڈنگ میں کہا ہے کہ ان کا ملک بحیرہ اسود میں روس کے حملوں کا جواب دے گا، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ اس کے پانیوں کا محاصرہ نہ جائے اور وہ اس کے ذریعے اناج اور دیگر اجناس کی درآمد اور برآمد کر سکے۔

یاد رہے کہ زیلنسکی کا یہ بیان یوکرین کے بارود سے بھرے ڈرونز کے ان حملوں کے چند روز بعد ہے جس میں روس کی ایک اہم بندرگاہ کے قریب ایک روسی بحری جنگی جہاز اور ایک روسی ٹینکر کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

زیلنسکی نے کہا: "اگر روس بحیرہ اسود پر اپنی سرزمین سے باہر تسلط برقرار رکھتا ہے، ہماری ناکہ بندی کرتا ہے یا ہم پر دوبارہ فائر کرتا ہے، یا ہماری بندرگاہوں پر میزائل داغتا ہے، تو پھر یوکرین بھی ایسا ہی کرے گا۔ اور یہ کسی بھی راہداری میں ہمارے مفادات کا منصفانہ دفاع ہے۔"

انہوں نے مزید کہا: "ہمارے پاس بہت سے جہاز نہیں ہیں۔ لیکن انہیں بھی یہ واضح طور پر سمجھنا چاہیے کہ جنگ کے اختتام تک ان کے پاس بھی صفر جہاز ہوں گے۔"

زیلنسکی نے روس سے مطالبہ کیا کہ وہ یوکرین کی بندرگاہوں پر میزائل اور ڈرون لانچ کرنا بند کرے اور تجارت کی اجازت دے۔ انہوں نے یہ بیان لاطینی امریکی ممالک کے صحافیوں کو دیا۔

لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ کیف میں واقع ان کے دفتر میں یہ بیان کب دیا گیا۔

بدھ-22 محرم الحرام 1445ہجری، 09 اگست 2023، شمارہ نمبر[16325]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]