یوکرین ڈرونز کی تیاری میں نمایاں طور پر تیزی لا رہا ہے: زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
TT

یوکرین ڈرونز کی تیاری میں نمایاں طور پر تیزی لا رہا ہے: زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلینسکی کی آرکائیو تصویر (ڈی پی اے)

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ ان کا ملک ڈرون کی تیاری کو "نمایاں طور پر" تیز کر رہا ہے۔

زیلنسکی نے اپنے رات کے ویڈیو خطاب میں روسی حملے کے خلاف اپنے ملک کے دفاع میں ڈرون کی اہمیت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا: "ڈرون طیارے فرنٹ لائن پر آنکھیں اور تحفظ ہیں... ڈرون اس بات کی ضمانت ہیں کہ لوگوں کو اپنی جانیں گوانا نہیں پڑیں گی، جب کہ وہ ان ڈرونز کو استعمال کر سکتے ہیں۔"

اسی طرح انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کے ذریعے ڈرون کی فراہمی کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

زیلنسکی نے پچھلے دنوں کئی فرنٹ لائن کے جائزے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "ہر جنگی بریگیڈ میں، جنگجو سب سے پہلے ڈرون، الیکٹرانک جنگ اور فوجی فضائی دفاع کے بارے میں پوچھتے ہیں۔"

اور کیف نے اپنی سرزمین کو دوبارہ حاصل کرنے کے لیے جوابی کارروائی کرتے ہوئے کئی ڈرون حملے کیے ہیں۔

جمعرات-01 صفر 1445ہجری، 17 اگست 2023، شمارہ نمبر[16333]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]