زیلنسکی نے اپنے وزیر دفاع کو برطرف کر دیا... اور رستم عمروف کو ان کا جانشین مقرر کر دیا

جو کہ جنگ کے 550 دن بعد ہے

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی (اے - پی)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی (اے - پی)
TT

زیلنسکی نے اپنے وزیر دفاع کو برطرف کر دیا... اور رستم عمروف کو ان کا جانشین مقرر کر دیا

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی (اے - پی)
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی (اے - پی)

"فرانسیسی پریس ایجنسی" کے مطابق، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اتوار کے روز وزیر دفاع اولیکسی ریزنیکوف کی برطرفی کا اعلان کرتے ہوئے ایک حیران کن اقدام کے تحت وزارت میں "نئے نقطہ نظر" کا مطالبہ کیا، جب کہ یہ اس وقت ہے کہ جب روس کے ساتھ جنگ ​​اپنے انیسویں مہینے میں داخل ہو رہی ہے۔

زیلنسکی نے اپنی یومیہ خطاب کے دوران کہا: "ریزنیکوف نے 550 سے زیادہ دن بھرپور جنگ کی حالت میں گزارے۔ میرے خیال میں وزارت کو فوج اور معاشرے کے ساتھ ایک نئے انداز اور دوسرے طریقوں کی ضرورت ہے۔"

یوکرین کے صدر نے سیاسی شخصیت رستم عمروف کو نیا وزیر دفاع بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا: "عمروف وزارت دفاع کے سربراہ ہوں گے اور میں توقع کرتا ہوں کہ پارلیمنٹ اس امیدوار کی حمایت کرے گی۔"

یاد رہے کہ ریزنیکوف نومبر 2021 سے وزیر دفاع کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے اور انہوں نے یوکرین کی جنگ کے لیے اربوں ڈالر کی مغربی فوجی امداد حاصل کرنے میں کردار ادا کیا۔(...)

پیر-19 صفر 1445ہجری، 04 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16351]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]