فرانس لیبیا میں سیلاب کے بعد ہنگامی امداد فراہم کرنے کے لیے وسائل جمع کر رہا ہے: میکرون

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نئی دہلی بھارت میں 10 ستمبر 2023 میں "جی 20" سربراہی اجلاس میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نئی دہلی بھارت میں 10 ستمبر 2023 میں "جی 20" سربراہی اجلاس میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)
TT

فرانس لیبیا میں سیلاب کے بعد ہنگامی امداد فراہم کرنے کے لیے وسائل جمع کر رہا ہے: میکرون

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نئی دہلی بھارت میں 10 ستمبر 2023 میں "جی 20" سربراہی اجلاس میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نئی دہلی بھارت میں 10 ستمبر 2023 میں "جی 20" سربراہی اجلاس میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے (رائٹرز)

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کل پیر کے روز کہا کہ فرانس لیبیا میں سیلاب کے اثرات سے نمٹنے کے لیے ضروری ہنگامی امداد فراہم کرنے کے لیے وسائل کو جمع کر رہا ہے۔

میکرون نے "X" پلیٹ فارم (سابقہ ​​ٹویٹر) پر اپنے اکاؤنٹ میں کہا: "میں لیبیا کی عوام کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کرتا ہوں کہ جن کے ملک کو خوفناک سیلاب کا سامنا ہے۔"

قبل ازیں، لیبیا کی صدارتی کونسل نے "برادر اور دوست ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں سے آفت زدہ علاقوں میں امداد فراہم کرنے کی اپیل کی تھی۔"

صدارتی کونسل نے نشاندہی کی کہ سیلاب سے "سخت جانی و مالی نقصان پہنچا ہے اور عوامی سہولیات کے بنیادی ڈھانچے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔"

منگل-27 صفر 1445ہجری، 12 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16359]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]