بین الاقوامی سربراہی اجلاس... اور پوٹن "علاقائی جنگ" سے خبردار کر رہے ہیں

غزہ شہر میں ایک فلسطینی لڑکا روٹیاں لیے ایک عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے جو کل اسرائیلی حملے سے تباہ ہو گئی تھی (اے پی)
غزہ شہر میں ایک فلسطینی لڑکا روٹیاں لیے ایک عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے جو کل اسرائیلی حملے سے تباہ ہو گئی تھی (اے پی)
TT

بین الاقوامی سربراہی اجلاس... اور پوٹن "علاقائی جنگ" سے خبردار کر رہے ہیں

غزہ شہر میں ایک فلسطینی لڑکا روٹیاں لیے ایک عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے جو کل اسرائیلی حملے سے تباہ ہو گئی تھی (اے پی)
غزہ شہر میں ایک فلسطینی لڑکا روٹیاں لیے ایک عمارت کے سامنے سے گزر رہا ہے جو کل اسرائیلی حملے سے تباہ ہو گئی تھی (اے پی)

مشرق وسطی میں جاری کشیدگی کو کم کرنے کے لیے گذشتہ روز جب علاقائی اور عالمی سطح پر کوششیں اور رابطے کیے جا رہے تھے، تو اس کشیدگی میں اضافے کے امکانات ظاہر ہوئے۔ جیسا کہ اسرائیلی ذرائع نے امریکی صدر جو بائیڈن کے خطے کے دورے کی بات کی اور وہیں ان کے روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن نے "علاقائی جنگ" سے خبردار کیا۔

کل کرملین نے اطلاع دی کہ پوٹن نے غزہ کی پٹی میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں "تباہ کن اضافے" اور اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان جاری کشیدگی کو ممکنہ طور پر "علاقائی جنگ" میں تبدیل ہونےکے خدشے پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

کریملن کے جاری بیان میں وضاحت کی گئی ہے کہ پوٹن نے غزہ کی پٹی میں شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد میں تباہ کن اضافے اور بگڑتے ہوئے انسانی بحران کے ساتھ ساتھ وسیع پیمانے پر جارحیت میں اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ بات اپنے مصری، ایرانی، شامی اور فلسطینی ہم منصبوں کے ساتھ ٹیلی فونک رابطوں کے دوران کہی۔(...)

منگل-02 ربیع الثاني 1445ہجری، 17 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16394]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]