یورپی یونین کے رہنما غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے "راہداریوں اور جنگ بندی" کا مطالبہ کر رہے ہیں

برسلز میں یورپی کونسل کے سربراہی اجلاس کے موقع پر یورپی یونین کے کچھ رہنما باہمی تبادلہ خیال کر رہے ہیں (ڈی پی اے)
برسلز میں یورپی کونسل کے سربراہی اجلاس کے موقع پر یورپی یونین کے کچھ رہنما باہمی تبادلہ خیال کر رہے ہیں (ڈی پی اے)
TT

یورپی یونین کے رہنما غزہ میں امداد پہنچانے کے لیے "راہداریوں اور جنگ بندی" کا مطالبہ کر رہے ہیں

برسلز میں یورپی کونسل کے سربراہی اجلاس کے موقع پر یورپی یونین کے کچھ رہنما باہمی تبادلہ خیال کر رہے ہیں (ڈی پی اے)
برسلز میں یورپی کونسل کے سربراہی اجلاس کے موقع پر یورپی یونین کے کچھ رہنما باہمی تبادلہ خیال کر رہے ہیں (ڈی پی اے)

جمعرات کے روز یورپی یونین کے رہنماؤں نے "انسانی ہمدردی کی راہداریوں اور جنگ بندی" کا مطالبہ کیا جس سے اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان جنگ کے تناظر میں غزہ کی پٹی میں امداد کو داخل کرنے کی اجازت ملے گی، جب کہ یہ برسلز میں منعقدہ سربراہی اجلاس کے کئی گھنٹوں تک جاری رہنے کے بعد ہے۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کی جانب سے نقل کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ "یورپی کونسل غزہ میں بگڑتی ہوئی انسانی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتی ہے اور انسانی امداد کی مسلسل، تیز رفتار، محفوظ اور بلا روک ٹوک رسائی کا مطالبہ کرتی ہے، تاکہ تمام ضروری اشیا انسانی ہمدردی کی راہداریوں اور جنگ بندی سمیت تمام ضروری ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے متحاج لوگوں تک پہنچائی جا سکیں۔

یورپی کونسل کے بیان میں فلسطین اسرائیل تنازع میں تمام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا گیا اور اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ وہ شہریوں کے تحفظ اور امداد فراہم کرنے کے لیے خطے میں شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔(...)

جمعہ-12 ربیع الثاني 1445ہجری، 27 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16404]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]