اسرائیل اور فلسطین کے لیے دو ریاستی حل ناگزیر ہے: پوپ فرانسس

پوپ فرانسس (رائٹرز)
پوپ فرانسس (رائٹرز)
TT

اسرائیل اور فلسطین کے لیے دو ریاستی حل ناگزیر ہے: پوپ فرانسس

پوپ فرانسس (رائٹرز)
پوپ فرانسس (رائٹرز)

ویٹیکن کے پوپ فرانسس نے بدھ کے روز کہا کہ اسرائیل اور فلسطین کے لیے دو ریاستی حل ضروری ہے، انہوں نے مزید کہا کہ جنگ ہمیشہ ہار جاتی ہے۔

پوپ فرانسس نے اطالوی اسٹیشن (RAI) کے ساتھ ایک انٹرویو میں مزید کہا: "یہ دو قومیں ہیں جنہیں ایک ساتھ رہنا ہے۔ چناچنہ دانشمندانہ حل... دو ریاستیں ہیں۔ اوسلو معاہدے کی رو سے واضح سرحدوں والی دو ریاستیں، جن میں القدس (یروشلم) کی خصوصی حیثیت ہو۔"

گزشتہ اتوار کو پوپ فرانسس نے اسرائیل اور تحریک "حماس" کے درمیان جنگ بندی پر زور دیا اور غزہ میں فلسطینی تحریک کے زیر حراست افراد کی رہائی کے لیے اپنے مطالبے کی تجدید کی۔

انہوں نے سینٹ پیٹرز اسکوائر میں ہفتہ وار اجتماع میں کہا کہ "کسی کو بھی ہتھیاروں کو روکنے کا امکان ترک نہیں کرنا چاہیے۔"

انہوں نے مزید کہا: "جنگ بندی کرو... ہم کہتے ہیں (جنگ بندی کرو، جنگ بندی کرو)۔ بھائیو اور بہنو، رک جاؤ! جنگ ہمیشہ ہار جاتی ہے، ہمیشہ۔"

 پوپ فرانسس نے "فلسطین اور اسرائیل کی خطرناک صورتحال" کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: "غزہ میں خاص طور پر انسانی امداد کی ضمانت ہونی چاہیے اور شاید کہ یرغمالیوں کو بھی فوری رہا کر دینا چاہیے۔" وہ ان اسرائیلیوں کے بارے میں بات کر رہے تھے جنہیں "حماس" کے مسلح عناصر نے 7 اکتوبر کو حراست میں لیا تھا۔

جمعرات-18ربیع الثاني 1445ہجری، 02 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16410]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]