فرانس غزہ کے محصور علاقے میں اسرائیلی بمباری سے متاثرہ افراد کو طبی امداد فراہم کرنے کی راستہ تلاش کرنے کے لیے اسرائیلی اور مصری حکام کے ساتھ کام کرتے ہوئے غزہ کے ساحل پر دوسرا ہیلی کاپٹر بردار بحری جہاز بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
جیسا کہ صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ پیرس پہلے ہی "ٹونیر" طیارہ بردار بحری جہاز کو غزہ کے ہسپتالوں کی مدد کے مشن پر مشرقی بحیرہ روم میں بھیج چکا ہے۔
دوسری جانب رواں ہفتے سے مصر نے غزہ کے ساتھ اپنی سرحد پر محدود تعداد میں زخمیوں کو لینا شروع کر دیا ہے، لیکن یہ واضح نہیں ہے کہ بحری جہاز اس علاقے میں کیا کریں گے کیونکہ یہ غزہ سے آنے والے زخمیوں کی تعداد کے اعتبار سے بطور فیلڈ ہسپتال کام کرنے کے لیے بہت چھوٹے ہیں۔
فرانسیسی وزیر دفاع سیبسٹین لیکورنو نے "فرانس انفو" ریڈیو کو بتایا کہ "ڈیکسمو" ہیلی کاپٹر بردار بحری جہاز اب اس خطے کی جانب بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: "اسے ہسپتال میں تبدیل کرنے کی تیاری مکمل کی جا رہی ہے۔"
ایک فرانسیسی فوجی ذرائع نے بتایا کہ طیارہ بردار "ٹونیر"، جس میں تقریباً 60 بستر اور دو سرجیکل ہال شامل ہیں، کو صرف عارضی طور پر زمین کے کسی بڑے ہسپتال کی مدد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
لیکورنو سے جب یہ سوال کیا گیا کہ لوگوں کو خشکی سے سمندر تک کیسے لے جایا جائے گا تو انہوں نے کہا کہ یہ باتیں ابھی منصوبہ بندی کے مرحلے میں ہیں اور مصری اور اسرائیلی حکام کے ساتھ ان پر بات چیت کی جا رہی ہے۔(...)
جمعہ -19ربیع الثاني 1445ہجری، 03 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16411]