جرمنی کی خاتون وزیر خارجہ اینالینا بیرباک کو بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں پیر کی شام منعقدہ خواتین کے اجلاس میں اپنی تقریر روکنے پر مجبور ہوگئیں جب ایک خاتون نے غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
جرمن وزیر اس وقت خطاب کر رہی تھیں جب شرکاء میں سے ایک نے بلند آواز میں غزہ میں جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ جب خاتون نے بعد میں پینل ڈسکشن میں بولنے کی پیشکش کے باوجود بولنا جاری رکھا، تو پولیس اس سے بات کرنے کے لیے دروازے تک لے گئی، جو بیرباک کو مناسب نہیں لگا کیونکہ وہ چاہتی تھیں کہ خاتون دوبارہ ہال میں واپس آ جائے، لیکن اس خاتون نے واپس آنے سے انکار کر دیا۔
واضح رہے کہ برسلز میں پیر کو دوپہر سے قبل یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں بیرباک نے غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مطالبات میں شامل ہونے سے ایک بار پھر انکار کر دیا تھا۔ جرمن نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا تھا کہ "میں اس خوفناک صورتحال کی روشنی میں محرک کو اچھی طرح سمجھتی ہوں، جہاں معصوم بچے، افراد، خواتین، مائیں اور خاندان نہ صرف خوفناک تکلیف میں مبتلا ہیں، بلکہ اپنی جانیں بھی گنوا رہے ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کی مدد کے لیے صرف اقدامات کرنا ہی کافی نہیں ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ جو لوگ اس کا مطالبہ کر رہے ہیں ان کے سوالات کے جوابات بھی دینے ہونگے جیسے کہ اسرائیل کی سلامتی کو یقینی بنانے کے طریقوں اور "حماس" کے زیر حراست "یرغمالیوں" کے مستقبل کے بارے میں جوابات دیئے جاتے ہیں۔
منگل-30 ربیع الثاني 1445ہجری، 14 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16422]