سنک نے کوویڈ-19 وباء کے دوران کہا کہ "لوگوں کو مرنے دو": برطانوی تحقیقات

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک (روئٹرز)
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک (روئٹرز)
TT

سنک نے کوویڈ-19 وباء کے دوران کہا کہ "لوگوں کو مرنے دو": برطانوی تحقیقات

برطانوی وزیر اعظم رشی سنک (روئٹرز)
برطانوی وزیر اعظم رشی سنک (روئٹرز)

برطانوی حکام کا کووِڈ 19 وبائی مرض سے نمٹنے کے حوالے سے حکومت کی طرف سے کی جانے والی انکوائری میں پیر کے روز انکشاف کیا گیا ہے کہ وزیر اعظم رشی سنک نے اس وقت کہا تھا کہ حکومت کو دوسرا جامع لاک ڈاؤن مسلط کرنے کے بجائے وبائی مرض کے دوران "لوگوں کو مرنے دینا" چاہیے۔

وبائی مرض کے دوران حکومت کے چیف سائنسی مشیر پیٹرک ویلنس نے اپنی یادداشتوں میں ذکر کیا کہ 25 اکتوبر 2020 کو ایک میٹنگ ہوئی، جس میں اس وقت کے وزیر اعظم بورس جانسن اور اس وقت کے وزیر خزانہ سنک شامل تھے۔ یہ یادداشتیں انکوائری کو دکھائی گئیں، جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ وباء کے دوران جانسن کے چیف ایڈوائزر ڈومینک کمنگز نے اس نے میٹنگ کے دوران جو کچھ سنا وہ ویلنس کو بتایا۔

ویلنس نے کمنگز کے بیانات کو اپنی یادداشتوں میں نقل کیا کہ "رشی کا خیال ہے کہ لوگوں کو مرنے دینا ٹھیک ہے، یہ سب قیادت کی مکمل کمی کو ظاہر کرتا ہے۔" سنک کے ترجمان نے کہا کہ وزیر اعظم "ہر ایک کو انفرادی طور پر جواب دینے کی بجائے" انکوائری کے سامنے جب شواہد پیش کریں گے تب وہ اپنا موقف بھی واضح کریں گے۔

خیال رہے کہ حکومت کوویڈ-19 سے متعلق انکوائری کر رہی ہے، جس کے دوران برطانیہ میں بڑے اقتصادی شعبے بند کر دیئے گئے تھے اور اس میں 2 لاکھ 20 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ شیڈول کے مطابق یہ تحقیقات 2026 کے موسم گرما تک جاری رہیں گی۔ سینئر سرکاری عہدیداروں نے کہا کہ حکومت وباء سے نمٹنے کے لئے تیار نہیں تھی اور ایک "زہریلی" اور "سخت" وباء صحت کے بحران کی راہ میں حائل تھی۔

سنک کے لیے ممکنہ خطرہ یہ ہے کہ تحقیقات میں پیش کیے گئے شواہد یہ ثابت کرتے ہیں کہ اگرچہ وہ جانسن حکومت کے سینئر وزراء میں سے ایک تھے لیکن وہ ان کی انتشار پسند قیادت سے دور ہونے کے باوجود اس انکوائری میں سامنے آ چکے ہیں جس سے انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے۔

منگل-07 جمادى الأولى 1445ہجری، 21 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16429]



سرد جنگ کے بعد سے نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز

سرد جنگ کے بعد سے نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز
TT

سرد جنگ کے بعد سے نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز

سرد جنگ کے بعد سے نیٹو کی سب سے بڑی فوجی مشقوں کا آغاز

کل بدھ کے روز نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن (نیٹو) نے سرد جنگ کے بعد اپنی سب سے بڑی فوجی مشق کا آغاز کیا۔ "فرانسیسی پریس ایجنسی" کی رپورٹ کے مطابق، ایک امریکی جنگی بحری جہاز بحر اوقیانوس کو عبور کر کے یورپ میں "اتحاد" کی سرزمین پر جانے کے لیے روانہ ہو گیا ہے۔

مغربی فوجی اتحاد نے اطلاع دی ہے کہ تقریباً 90,000 فوجی"لچکدار محافظ-24" (Stadfast Defender 24) مشقوں میں حصہ لیں گے جو یوکرین کے خلاف روسی جنگ کے دوران "نیٹو" کی دفاعی صلاحیتوں کا جائزہ لینے کے لیے ہیں۔

یورپ میں "نیٹو" کے سپریم کمانڈر جنرل کرسٹوفر کیولی نے کہا کہ، "(اتحاد) شمالی امریکہ سے افواج کو (اٹلانٹک) کے پار منتقل کر کے یورپی اور (اٹلانٹک) خطے کو مضبوط کرنے کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرے گا۔"

انہوں نے وضاحت کی کہ "لچکدار محافظ-24" کی مشقیں "ہمارے اتحاد، طاقت، ایک دوسرے کی حفاظت، ہماری اقدار اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کا واضح مظاہرہ ہوں گی۔" (...)

جمعرات-13 رجب 1445ہجری، 25 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16494]