یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی ایک اہم دورے پر واشنگٹن پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ امریکی صدر جو بائیڈن سے "یوکرین کی فوری ضروریات" پر بات چیت کرنے کے لیے ملاقات کریں گے، جیسا کہ وائٹ ہاؤس نے اطلاع دی ہے۔ جب کہ زیلنسکی بیونس آئرس میں ارجنٹائن کے صدر خافیر ملی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے بعد واشنگٹن پہنچے ہیں۔
جہاں وائٹ ہاؤس نے "وحشیانہ روسی حملے کے خلاف اپنا دفاع کرنے والی یوکرائنی عوام کی حمایت کے لیے امریکہ کے پختہ عزم پر زور دیا"، وہیں زیلنسکی کے لیے امریکی اپوزیشن کو 60 بلین ڈالر، جس کی بائیڈن نے کانگریس سے درخواست کی تھی، کی منظوری پر قائل کرنا سب سے بڑا چیلنج ہے، کیونکہ یوکرائنی صدر کو گہری اندرونی تقسیم کا سامنا ہے جس کی وجہ سے کانگریس میں ریپبلکن پارٹی یوکرین کی مالی امداد کی فائل کو امریکی سرحدی حفاظتی فائل سے جوڑنے پر اصرار کر رہی ہے اور یہ سب سے مشکل مسائل میں سے ایک ہے جس کے لیے ریپبلکن اور ڈیموکریٹک انتظامیہ حل تلاش کرنے میں بار بار ناکام رہی ہیں۔ (...)
منگل-28 جمادى الأول 1445ہجری، 12 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16450]