زیلنسکی کا واشنگٹن کا "اہم" دورہ

روس "آزاد کرائے گئے علاقوں" میں انتخابات کرا رہا ہے

زیلنسکی 21 ستمبر 2023 کو امریکی سینیٹ میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک رہنماؤں کے ساتھ (اے ایف پی)
زیلنسکی 21 ستمبر 2023 کو امریکی سینیٹ میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک رہنماؤں کے ساتھ (اے ایف پی)
TT

زیلنسکی کا واشنگٹن کا "اہم" دورہ

زیلنسکی 21 ستمبر 2023 کو امریکی سینیٹ میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک رہنماؤں کے ساتھ (اے ایف پی)
زیلنسکی 21 ستمبر 2023 کو امریکی سینیٹ میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹک رہنماؤں کے ساتھ (اے ایف پی)

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی ایک اہم دورے پر واشنگٹن پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ امریکی صدر جو بائیڈن سے "یوکرین کی فوری ضروریات" پر بات چیت کرنے کے لیے ملاقات کریں گے، جیسا کہ وائٹ ہاؤس نے اطلاع دی ہے۔ جب کہ زیلنسکی بیونس آئرس میں ارجنٹائن کے صدر خافیر ملی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے بعد واشنگٹن پہنچے ہیں۔

جہاں وائٹ ہاؤس نے "وحشیانہ روسی حملے کے خلاف اپنا دفاع کرنے والی یوکرائنی عوام کی حمایت کے لیے امریکہ کے پختہ عزم پر زور دیا"، وہیں زیلنسکی کے لیے امریکی اپوزیشن کو 60 بلین ڈالر، جس کی بائیڈن نے کانگریس سے درخواست کی تھی، کی منظوری پر قائل کرنا سب سے بڑا چیلنج ہے، کیونکہ یوکرائنی صدر کو گہری اندرونی تقسیم کا سامنا ہے جس کی وجہ سے کانگریس میں ریپبلکن پارٹی یوکرین کی مالی امداد کی فائل کو امریکی سرحدی حفاظتی فائل سے جوڑنے پر اصرار کر رہی ہے اور یہ سب سے مشکل مسائل میں سے ایک ہے جس کے لیے ریپبلکن اور ڈیموکریٹک انتظامیہ حل تلاش کرنے میں بار بار ناکام رہی ہیں۔ (...)

منگل-28 جمادى الأول 1445ہجری، 12 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16450]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]