"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں

"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں
TT

"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں

"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں

برطانوی حکومت نے ایرانی "پاسداران انقلاب" کی "القدس برگیڈ" کے کمانڈر اسماعیل قاآنی پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جو مشرق وسطیٰ میں امن کے خلاف تہران کی "بے مثال دھمکیوں" اور اس کا برطانیہ میں افراد کو قتل کرنے کی سازشوں کے جواب میں ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے ایک بیان میں کہا: "ایرانی حکومت کا رویہ برطانیہ اور ہمارے شراکت داروں کے لیے ناقابل قبول خطرہ پیدا کر رہا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ ایران "برطانیہ کی سرزمین پر لوگوں کو دھمکیاں دیتا رہتا ہے اور تحریک (حماس) اور (اسلامی جہاد) تحریک سمیت دیگر مسلح فلسطینی گروپوں کی حمایت کر کے مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتا ہے۔"

برطانوی حکومت نے تصدیق کی کہ یہ پابندیاں ایران پر پابندیوں کے نئے قانون کو فعال کرنے پر مبنی ہیں، جو تہران، اس کے فیصلہ سازوں اور اس کی ہدایات پر عمل درآمد کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے وسیع اختیارات فراہم کرتا ہے۔ اس قانون سے ایرانی ڈرون پروگرام سمیت اس کی شپمنٹ اور اس کے اسپیئر پارٹس کی برآمد متاثر ہوگی۔ جب کہ ان پابندیوں میں قاآنی کے چھ اہم ترین معاونین بھی شامل ہیں، جن میں سرفہرست "القدس برگیڈ" میں "فلسطینی فائل" کے انچارج محمد سعید ایزدی ہیں۔ (…)

جمعہ-02 جمادى الآخر 1445ہجری، 15 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16453]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]