"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں

"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں
TT

"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں

"پاسداران انقلاب" پر برطانوی-امریکی پابندیاں

برطانوی حکومت نے ایرانی "پاسداران انقلاب" کی "القدس برگیڈ" کے کمانڈر اسماعیل قاآنی پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جو مشرق وسطیٰ میں امن کے خلاف تہران کی "بے مثال دھمکیوں" اور اس کا برطانیہ میں افراد کو قتل کرنے کی سازشوں کے جواب میں ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے ایک بیان میں کہا: "ایرانی حکومت کا رویہ برطانیہ اور ہمارے شراکت داروں کے لیے ناقابل قبول خطرہ پیدا کر رہا ہے۔" انہوں نے مزید کہا کہ ایران "برطانیہ کی سرزمین پر لوگوں کو دھمکیاں دیتا رہتا ہے اور تحریک (حماس) اور (اسلامی جہاد) تحریک سمیت دیگر مسلح فلسطینی گروپوں کی حمایت کر کے مشرق وسطیٰ کو غیر مستحکم کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتا ہے۔"

برطانوی حکومت نے تصدیق کی کہ یہ پابندیاں ایران پر پابندیوں کے نئے قانون کو فعال کرنے پر مبنی ہیں، جو تہران، اس کے فیصلہ سازوں اور اس کی ہدایات پر عمل درآمد کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کے وسیع اختیارات فراہم کرتا ہے۔ اس قانون سے ایرانی ڈرون پروگرام سمیت اس کی شپمنٹ اور اس کے اسپیئر پارٹس کی برآمد متاثر ہوگی۔ جب کہ ان پابندیوں میں قاآنی کے چھ اہم ترین معاونین بھی شامل ہیں، جن میں سرفہرست "القدس برگیڈ" میں "فلسطینی فائل" کے انچارج محمد سعید ایزدی ہیں۔ (…)

جمعہ-02 جمادى الآخر 1445ہجری، 15 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16453]



برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
TT

برطانیہ کا یمن میں حوثی باغیوں کے 8 ٹھکانوں پر حملوں کا اعلان

یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)
یمن میں حوثی اہداف پر حملہ کرنے کے لیے قبرص میں برطانوی اکروتیری ایئر بیس سے اڑان بھرنے والے لڑاکا طیارے کی محفوظ شدہ تصویر (روئٹرز)

برطانیہ نے کل (منگل کے روز) ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ امریکہ، جرمنی اور آسٹریلیا سمیت 24 ممالک نے پیر کو یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات پر مزید حملے کیے ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم کے دفتر سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے:

"حوثیوں کی جانب سے بحیرہ احمر اور اس کے اطراف میں آبی گزرگاہوں کو عبور کرنے والے بحری جہازوں کے خلاف جاری غیر قانونی اور غیر ذمہ دارانہ حملوں کے جواب میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور برطانیہ کی مسلح افواج نے آسٹریلیا، بحرین، کینیڈا، نیدرلینڈز اور نیوزی لینڈ کی حمایت کے ساتھ اپنی اضافی کاروائیوں کے دوران یمن میں حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقوں میں سے آٹھ مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔"

بیان میں مزید کہا گیا ہے: "ان حملوں کا مقصد حوثیوں کے عالمی تجارت اور دنیا بھر کے معصوم ملاحوں پر جاری حملوں کو ختم اور کمزور کرنے کے ساتھ ساتھ کشیدگی میں اضافے سے دور رہنا ہے۔"

بدھ-12 رجب 1445ہجری، 24 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16493]