امریکہ یوکرین کو "دھوکہ نہیں دے گا": زیلنسکی

کانفرنس کے دوران زیلنسکی (ای پی اے)
کانفرنس کے دوران زیلنسکی (ای پی اے)
TT

امریکہ یوکرین کو "دھوکہ نہیں دے گا": زیلنسکی

کانفرنس کے دوران زیلنسکی (ای پی اے)
کانفرنس کے دوران زیلنسکی (ای پی اے)

کل منگل کے روز یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یقین دہانی کی کہ روس کے حملے کے بعد کیف کو ملنے والی مغربی امداد میں حالیہ کمی کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کے باوجود، امریکہ یوکرین کے ساتھ "دھوکہ نہیں کرے گا"۔ انہوں نے اپنی سالانہ پریس کانفرنس میں کہا: "مجھے یقین ہے کہ امریکہ ہمیں دھوکہ نہیں دے گا،" اور انہوں نے زور دیا کہ واشنگٹن اپنے وعدوں کو "پورا" کرے گا۔

یوکرائنی صدر نے متنبہ کیا کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی سے یوکرین کی جنگ پر شاید "مضبوط اثرات" مرتب ہوں۔ جب کہ ان کا یہ بیان امریکی صدارتی انتخابات سے ایک سال سے بھی کم عرصہ قبل ہے۔

انہوں نے کہا: "اگر اگلے صدر، جو بھی ہوں، ان کی یوکرین کے حوالے سے پالیسی مختلف، زیادہ نرم، یا زیادہ اقتصادی ہوئی تو مجھے یقین ہے کہ اس کے جنگ پر بہت گہرے اثرات پڑیں گے۔" انہوں نے نشاندہی کی کہ ٹرمپ، اگر وہ جیت جاتے ہیں، تو "ممکنہ طور پر ایک مختلف پالیسی اپنائیں گے۔"

زیلنسکی کا خیال ہے کہ ان کے ملک پر روسی حملے کے تقریباً دو سال بعد بھی "کوئی یہ تعین نہیں کر سکتا" کہ یہ جنگ ​​کب ختم ہو گی۔ انہوں نے وضاحت کی: "میں سمجھتا ہوں کہ کسی کے پاس بھی جواب نہیں ہے، یہاں تک کہ معزز لوگ، ہمارے رہنما یا مغربی شراکت دار بھی نہیں جانتے، جو کہتے ہیں کہ جنگ برسوں تک جاری رہے گی۔" (...)

بدھ-07 جمادى الآخر 1445ہجری، 20 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16458]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]