کیمرون "بحری جہازوں پر حملے" کے بعد خطے اور دنیا میں ایران کے "مہلک اثر و رسوخ" کی مذمت کر رہے ہیں

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)
TT

کیمرون "بحری جہازوں پر حملے" کے بعد خطے اور دنیا میں ایران کے "مہلک اثر و رسوخ" کی مذمت کر رہے ہیں

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے ایران کو "خطے اور دنیا میں مکمل طور پر تباہ کن اثر و رسوخ رکھنے والا" ملک قرار دیتے ہوئے اس کی روک تھام کے اقدامات کو مضبوط کرنے کا عہد کیا۔

خیال رہے کہ کیمرون کا یہ انتباہ واشنگٹن کے اس الزام کے ساتھ ہے کہ یمن سے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے حملوں میں ایران ملوث ہے، جو حوثیوں کو ڈرون طیارے، میزائل اور انٹیلی جنس معلومات فراہم کرتا ہے۔

کل ہفتے کے روز ہندوستان کے ساحل کے قریب کیمیائی مواد سے بھے ایک بحری جہاز کو خودکش ڈرون حملے میں نشانہ بنائے جانے کے بعد پینٹاگون نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ یہ ڈرون طیارہ "ایران سے چھوڑا کیا گیا تھا۔" (...)

اتوار-11 جمادى الآخر 1445ہجری، 24 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16462]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]