کیمرون "بحری جہازوں پر حملے" کے بعد خطے اور دنیا میں ایران کے "مہلک اثر و رسوخ" کی مذمت کر رہے ہیں

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)
TT

کیمرون "بحری جہازوں پر حملے" کے بعد خطے اور دنیا میں ایران کے "مہلک اثر و رسوخ" کی مذمت کر رہے ہیں

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون (اے ایف پی)

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے ایران کو "خطے اور دنیا میں مکمل طور پر تباہ کن اثر و رسوخ رکھنے والا" ملک قرار دیتے ہوئے اس کی روک تھام کے اقدامات کو مضبوط کرنے کا عہد کیا۔

خیال رہے کہ کیمرون کا یہ انتباہ واشنگٹن کے اس الزام کے ساتھ ہے کہ یمن سے بحیرہ احمر میں بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے حملوں میں ایران ملوث ہے، جو حوثیوں کو ڈرون طیارے، میزائل اور انٹیلی جنس معلومات فراہم کرتا ہے۔

کل ہفتے کے روز ہندوستان کے ساحل کے قریب کیمیائی مواد سے بھے ایک بحری جہاز کو خودکش ڈرون حملے میں نشانہ بنائے جانے کے بعد پینٹاگون نے ایک بیان میں اعلان کیا کہ یہ ڈرون طیارہ "ایران سے چھوڑا کیا گیا تھا۔" (...)

اتوار-11 جمادى الآخر 1445ہجری، 24 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16462]



یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
TT

یورپی یونین کے ممالک کا بحیرہ احمر میں فوجی آپریشن پر اتفاق

یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا
یورپی بحری مشن اگلے ماہ شروع ہو گا

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزپ بوریل نے برسلز میں یونین کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ملاقات کے بعد کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں کی نقل و حرکت کو محفوظ بنانے کے لیے فوجی آپریشن شروع کرنے کے لیے "اصولی طور پر" ایک معاہدے پر پہنچ گئے ہیں۔

سفارتی ذرائع نے بتایا کہ یہ مشن اگلے ماہ شروع ہو گا، جس کا مقصد یمن میں حوثی گروپ کی طرف سے بحیرہ احمر میں بحری نقل و حمل پر شروع کیے گئے حملوں کو ختم کرنا ہے۔ جب کہ موجودہ منصوبوں کے تحت، اس مشن میں یورپی جنگی جہازوں کی تعیناتی اور خطے میں مال بردار بحری جہازوں کی حفاظت کے لیے ہوائی جہاز کے ابتدائی انتباہی نظام شامل ہیں۔ لیکن یمن میں حوثی ٹھکانوں پر امریکہ کی طرف سے شروع کیے گئے حملوں میں حصہ لینا ابھی منصوبے میں شامل نہیں ہے۔

حکومتی ذرائع نے بتایا کہ جرمنی "ہیسن فریگیٹ" کے ساتھ جوی آپریشن میں حصہ لینے کا ارادہ رکھتا ہے، بشرطیکہ جرمن ایوان نمائندگان "بنڈسٹاگ" یورپی یونین کے منصوبے کے مکمل ہونے کے بعد بھی اس کی اجازت دیں۔(...)

منگل-11 رجب 1445ہجری، 23 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16492]