یوکرین اور پولینڈ کے درمیان اہم کراسنگ پوائنٹس کی بندش دوبارہ شروع

یوکرائنی ٹرک ڈرائیور یوکرین کی سرحد عبور کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (روئٹرز)
یوکرائنی ٹرک ڈرائیور یوکرین کی سرحد عبور کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (روئٹرز)
TT

یوکرین اور پولینڈ کے درمیان اہم کراسنگ پوائنٹس کی بندش دوبارہ شروع

یوکرائنی ٹرک ڈرائیور یوکرین کی سرحد عبور کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (روئٹرز)
یوکرائنی ٹرک ڈرائیور یوکرین کی سرحد عبور کرنے کے لیے قطار میں کھڑے ہیں (روئٹرز)

کل جمعرات کے روز پولینڈ اور یوکرین کے درمیان چار اہم سرحدی گزرگاہوں کو ٹرکوں کی آمدورفت کے لیے احتجاجاً بندش جاری رہی، جو کہ یوکرین کے اناج کی پولینڈ میں درآمد کے باعث غیر مساویانہ مقابلہ کی فضا اور اشیاء کی قیمتوں میں کمی کی وجہ سے ہے۔ جب کہ پولینڈ کے کسانوں نے کرسمس اور نئے سال کے دوران اپنے احتجاج کو معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پولش کاشتکار یوکرائنی اناج کی درآمد کی وجہ سے قیمتوں میں کمی کی شکایت کرتے ہیں اور مکئی کی فصل کے لیے حکومت سے تعاون، کسانوں کے لیے قرضوں میں اضافہ اور پراپرٹی ٹیکس میں اضافے سے استثنیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

احتجاج کے منتظمین میں سے ایک رومن کونڈرو نے کہا: "کرسمس کی چھٹیوں کے وقفے کے بعد ہم نے آج صبح میڈیکا سینٹر (جنوب مشرق) کی بندش دوبارہ شروع کر دی ہے کیونکہ ہمیں حکومت کے ساتھ کیا گیا تحریری معاہدہ نہیں ملا۔" انہوں نے مزید کہا کہ یہ بندش 3 فروری تک جاری رہے گی۔ فرانسیسی پریس ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اپنی گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "اگر حکومت کے ساتھ کسی معاہدے پر دستخط ہو جاتے ہیں، تو ہم اپنے مطالبات کے پورے ہونے تک اپنا احتجاج معطل کر دیں گے۔" (...)

جمعہ-23 جمادى الآخر 1445ہجری، 05 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16474]



میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
TT

میکرون کا یورپ کی زرعی پالیسی کا دفاع اور یوکرین کے لیے "جرات مندانہ" حمایت کا مطالبہ

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)
فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سویڈش رائل پیلس میں خطاب کرتے ہوئے (اے ایف پی)

کل منگل کے روز فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے اپنے ملک میں کسانوں کو درپیش مشکلات کی روشنی میں سویڈن میں مشترکہ زرعی پالیسی کا دفاع کیا اور فیصلہ کن یورپی سربراہی اجلاس سے دو روز قبل یوکرین کی حمایت میں تیزی لانے کے لیے "جرات مندانہ" فیصلوں کا مطالبہ کیا۔

فرانسیسی صدر کے سویڈن کے سرکاری دورے کے پہلے روز کی بات چیت نے فرانس اور بعض دیگر یورپی ممالک میں کسانوں کے غصے مزید بھڑکایا، جب کہ ان کا یہ دورہ یورپی دفاع کی بحث کے لیے مختص ہے اور ایسے وقت میں ہے کہ جب اسٹاک ہوم "نیٹو" میں شامل ہونے جا رہا ہے۔

میکرون نے سویڈش وزیر اعظم اولف کرسٹرسن کے ساتھ ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ "یورپ کو ذمہ دار ٹھہرانا آسان ہو گا،" انہوں نے وضاحت کی کہ "ایک مشترکہ زرعی پالیسی کے بغیر ہمارے کسانوں کو کوئی آمدنی نہیں ملے گی اور بہت سے لوگ زندہ نہیں رہ سکیں گے،" کیونکہ مشترکہ زرعی پالیسی مقابلے کی فضا پیدا کرتی ہے اور یورپی سطح پر زرعی امداد کو منظم کرتی ہے۔(...)

بدھ-19 رجب 1445ہجری، 31 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16500]