لیبیا کی حکومت: قانون سے باہر کسی کو جیل نہیں ہوگا

پرسو شام طرابلس کے ایک قید خانے میں 2019 کی جنگ میں 78 قیدیوں کو رہا کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو شام طرابلس کے ایک قید خانے میں 2019 کی جنگ میں 78 قیدیوں کو رہا کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
TT

لیبیا کی حکومت: قانون سے باہر کسی کو جیل نہیں ہوگا

پرسو شام طرابلس کے ایک قید خانے میں 2019 کی جنگ میں 78 قیدیوں کو رہا کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
پرسو شام طرابلس کے ایک قید خانے میں 2019 کی جنگ میں 78 قیدیوں کو رہا کئے جانے کے منظر کو دیکھا جا سکتا ہے (اے ایف پی)
لیبیا کی قومی اتحاد حکومت میں وزیر انصاف حلیمہ ابراہیم نے قانون کی حکمرانی کی تشکیل اور عدلیہ کا احترام کرنے اور آئندہ تمام تقاضوں کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کام کرنے کا عہد کیا ہے۔

حلیمہ ابراہیم نے کہا ہے کہ 2019 کی جنگ کے قیدیوں میں سے ان 78 کی رہائی جو دارالحکومت طرابلس کی اصلاحات اور نئی بحالی جیل میں بدھ کی شام ہوئی ہے وہ قومی مفاہمت کے لئے پہلی اینٹ ہے اور انہوں نے اس بات کی بھی تاکید کی ہے کہ مستقبل میں دیگر اقدامات بھی ہوں گے۔

وزیرہ نے مزید کہا کہ ہم قانون کی حکمرانی کی تشکیل اور عدلیہ کا احترام کرنے کے لئے کام کریں گے اور قانون سے باہر کوئی بھی جیل میں نہیں ہوگا اور انہوں نے اس بات کا بھی وعدہ کیا ہے کہ آئندہ کی تمام ضروریات کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کام جاری رکھیں گے جس سے اقتدار کو پر امن حوالے کیا جا سکے۔(۔۔۔)

جمعہ 02 شوال المعظم 1442 ہجرى – 14 مئی 2021ء شماره نمبر [15508]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]