لبنانیوں کو ان کی جمع کرائی گئی رقوم میں 10 بلین ڈالر کا نقصان

بینک آف لبنان اینڈ اوورسیز کے سامنے جمع کنندگان ٹائر جلا رہے ہیں (رائٹرز)
بینک آف لبنان اینڈ اوورسیز کے سامنے جمع کنندگان ٹائر جلا رہے ہیں (رائٹرز)
TT

لبنانیوں کو ان کی جمع کرائی گئی رقوم میں 10 بلین ڈالر کا نقصان

بینک آف لبنان اینڈ اوورسیز کے سامنے جمع کنندگان ٹائر جلا رہے ہیں (رائٹرز)
بینک آف لبنان اینڈ اوورسیز کے سامنے جمع کنندگان ٹائر جلا رہے ہیں (رائٹرز)

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ نے خبردار کیا ہے کہ لبنان میں موجودہ صورتحال کا تسلسل ملک کے لیے سب سے بڑے خطرے کی نمائندگی کرتا ہے، اور اس نے انکشاف کیا ہے کہ مالیاتی شعبے کی تنظیم نو میں تاخیر کی وجہ سے 2020 سے لے کر اب تک ڈپازٹرز کو 10 بلین ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔

بیروت میں اپنے ایگزیکٹو بورڈ کی طرف سے کی گئی مشاورت کے اختتام پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں، فنڈ نے مالی اور اقتصادی صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات کی عدم موجودگی پر تنقید کی اور توقع ظاہر کی کہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو عوامی قرض 2027 تک بڑھ کر جی ڈی پی کے 550 فیصد تک پہنچ جائے گا۔

آئی ایم ایف نے مزید کہا کہ لبنان "3 سال سے زیادہ عرصے سے جاری شدید مالی اور مالیاتی بحران کا سامنا کر رہا ہے۔" آئی ایم ایف نے زور دیا کہ چھوٹے ڈپازٹرز کو زیادہ سے زیادہ ممکنہ تحفظ فراہم کرنے اور بھاری نقصانات کا مقابلہ کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اور نشاندہی کی کہ عوامی وسائل کا استعمال محدود اور قرض کی پائیداری کے ہدف کے مطابق ہونا چاہیے، اسی طرح بینکنگ سیکریسی قانون میں موجود کمزوریوں کو دور کرنے اور مرکزی بینک کے ادارہ جاتی فریم ورک کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔(...)

جمعہ 12 ذی الحج 1444 ہجری - 30 جون 2023ء شمارہ نمبر [16285]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]