دنیا گرمی اور آگ کے درمیان

جزیرہ روڈس سے یونان کی تاریخ کا سب سے بڑا انخلاء

پرسوں شام سیاحوں کو یونانی جزیرے روڈس کے ایک ہوٹل سے نکالے جانے کے بعد (اے ایف پی)
پرسوں شام سیاحوں کو یونانی جزیرے روڈس کے ایک ہوٹل سے نکالے جانے کے بعد (اے ایف پی)
TT

دنیا گرمی اور آگ کے درمیان

پرسوں شام سیاحوں کو یونانی جزیرے روڈس کے ایک ہوٹل سے نکالے جانے کے بعد (اے ایف پی)
پرسوں شام سیاحوں کو یونانی جزیرے روڈس کے ایک ہوٹل سے نکالے جانے کے بعد (اے ایف پی)

دنیا کے مختلف حصوں بالخصوص جنوبی یورپی ممالک میں گرمی اور آگ بڑھ رہی ہے، جہاں کل خاص طور پر یونانی جزیرے روڈس پر توجہ مرکوز کی گئی، جس نے یونان کی تاریخ کا سب سے بڑا انخلاء دیکھا، جس میں جزیرے کے رہائشی اور آنے والے سیاح شامل تھے۔

خبر رساں ادارے "روئٹرز" کے مطابق، جزیرے پر جنگل میں لگنے والی آگ چھٹے روز بھی جاری رہنے کے سبب وہاں پر موجود سیاحوں اور روڈس کے رہائشیوں نے دیہاتوں اور ساحلی ریزورٹس سے نکالے جانے کے بعد کل بند اسکولوں اور کھیل کے میدانوں میں پناہ لی۔

جزیرہ کے جنوب مشرقی حصے، جو اپنے ساحل سمندر اور آثار قدیمہ کے باعث مشہور ہیں، میں تیز ہواؤں کے سبب وسیع علاقے میں دوبارہ آگ بڑھکنے پر ہفتے کے روز کوسٹ گارڈ کے بحری جہازوں اور درجنوں پرائیویٹ کشتیوں نے دو ہزار سے زائد سیاحوں کو ساحلوں سے منتقل کیا۔

جب آگ کے شعلے سمندر کے قریب کیوٹاری، گیناڈی، پیفکی، لندوس، لارڈوس اور کالاتوس کے دیہاتوں تک پہنچے تو بہت سے لوگ اپنے ہوٹلوں کو چھوڑ کر بھاگ کھڑے ہوئے، اور محفوظ علاقوں میں منتقل کیے جانے لے انتظار میں دھوئیں اور سرخ آگ کے شعلوں سے بھرے آسمان تلے گلیوں میں جمع ہونے لگے۔

روڈس کے ڈپٹی میئر، فاناسیس فیرینیس نے کل اتوار کے روز "میگا" ٹی وی چینل کو بتایا: "یہاں مختلف عمارتوں میں چار سے پانچ ہزار لوگ موجود ہیں،" جو گدوں اور چادروں جیسی بنیادی چیزوں کے عطیات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ (...)

پیر 06 محرم الحرام 1445 ہجری - 24 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16309]



نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
TT

نیتن یاہو نے بائیڈن کو نظر انداز کر دیا... اور "خون کی ہولی" کھیلنے کا اندیشہ

فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)
فلسطینی جمعہ کے روز غزہ کی پٹی میں دیر البلح پر اسرائیلی حملے کے مقام پر زندہ بچ جانے والوں اور متاثرین کی تلاش کر رہے ہیں (اے پی)

غزہ کی پٹی پر جنگ کے حوالے سے واشنگٹن اور تل ابیب کے درمیان بڑھتی ہوئی خلیج کے اشاروں کی روشنی میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کل (بروز جمعہ) اعلان کیا کہ انہوں نے مصر کی سرحد کے ساتھ پٹی کے انتہائی جنوب میں اسرائیلی حملے کو وسعت دینے کی کوشش میں اپنی فوج سے کہا ہے کہ وہ رفح سے شہریوں کے "انخلاء" کا منصوبہ تیار کریں۔

نیتن یاہو کا یہ اقدام صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے لیے ایک چیلنج دکھائی دیتا ہے جسے خدشہ ہے کہ رفح میں اسرائیلی آپریشن بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا باعث بنے گا۔ اسی طرح انسانی ہمدردی کی ایجنسیوں کو بھی اس علاقے میں "خون کی ہولی" کھیلے جانے کا اندیشہ ہے، جہاں اس وقت تقریباً 1.4 ملین افراد رہائش پذیر ہیں، جن میں زیادہ تر وہ افراد ہیں جو غزہ کی پٹی کے دیگر علاقوں سے بے گھر ہونے کے بعد یہاں پناہ لیے ہوئے ہیں۔ (...)

ہفتہ-29 رجب 1445ہجری، 10 فروری 2024، شمارہ نمبر[16510]