بین گویر مسجد الاقصیٰ پر دھاوا بولنے پر مذمتیں اکٹھی کر رہے ہیں

جمعرات کے روز القدس کے پرانے شہر میں انتہا پسند برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر کے دورے کے بعد اسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصیٰ کے داخلی راستے کو بند کیا ہوا ہے (رائٹرز)
جمعرات کے روز القدس کے پرانے شہر میں انتہا پسند برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر کے دورے کے بعد اسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصیٰ کے داخلی راستے کو بند کیا ہوا ہے (رائٹرز)
TT

بین گویر مسجد الاقصیٰ پر دھاوا بولنے پر مذمتیں اکٹھی کر رہے ہیں

جمعرات کے روز القدس کے پرانے شہر میں انتہا پسند برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر کے دورے کے بعد اسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصیٰ کے داخلی راستے کو بند کیا ہوا ہے (رائٹرز)
جمعرات کے روز القدس کے پرانے شہر میں انتہا پسند برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر کے دورے کے بعد اسرائیلی پولیس نے مسجد الاقصیٰ کے داخلی راستے کو بند کیا ہوا ہے (رائٹرز)

اسرائیل کے انتہا پسند وزیر برائے قومی سلامتی اتمار بن گویر، نیگیو اینڈ گلیلی کے وزیر یتزاک واسرلیف اور انتہائی دائیں بازو کے گروہوں نے یہودیوں کے "ہیکل کی تباہی" کی سالگرہ کے موقع پر مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا، جس ہر فلسطینی، عربی اور بین الاقوامی سطح پر وسیع تر مذمتیں کی جا رہی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ خبردار کیا جا رہا ہے کہ اس سے "خطے کو مزید کشیدگی اور تشدد" کی جانب لے جائے گا۔

فرانسیسی پریس ایجنسی کے مطابق اسرائیلی کارکنوں اور پولیس نے بتایا کہ قومی سلامتی کے وزیر اتمار بن گویر بھی ان تقریباً 2000 یہودیوں میں شامل تھے جنہوں نے کل جمعرات کے روز مسجد اقصیٰ کے صحنوں کا دورہ کیا جب کہ پولیس نے ان میں سے 16 یہودیوں کو "گھٹنے ٹیکنے اور گانے" کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔ کیونکہ یہودیوں کو مسجد الاقصیٰ کا دورہ کرنے کی اجازت ہے، لیکن انہیں وہاں عبادت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔

دریں اثنا سعودی وزارت خارجہ نے اسرائیلی وزیر اور یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ کی جانب سے مسجد اقصیٰ کے صحن پر دھاوا بولنے پر مملکت کی جانب سے اس کی مذمت کی ہے، فلسطینی ایوان صدر کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے کہا کہ "قابض اسرائیلی حکام کے ایک انتہا پسند وزیر کی طرف سے مسجد الاقصیٰ پر دھاوا بولنا ایک خطرناک اقدام ہے اور اس سے صورتحال کو مزید خراب کرنے میں مدد ملتی ہے۔"

اس حملے کی مصر، مسلم ورلڈ لیگ، اسلامی تعاون تنظیم، عرب لیگ، قطر، ترکی اور اردن کی طرف سے بھی بھرپور مذمت کی گئی ہے جب کہ فلسطینی دھڑوں نے اس کا "انتقام" لینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ (...)

جمعہ 10 محرم الحرام 1445 ہجری - 28 جولائی 2023ء شمارہ نمبر [16313]



مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
TT

مالی کا الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور اس کے معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام

مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)
مالی کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا (ایکس پلیٹ فارم پر مالی پریذیڈنسی اکاؤنٹ)

کل جمعرات کے روز افریقی ملک مالی کی حکمران عسکری کمیٹی نے الجزائر پر دشمنانہ کاروائیاں کرنے اور ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے کا الزام عائد کیا۔

"روئٹرز" کے مطابق، عسکری کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ اس نے علیحدگی پسندوں کے ساتھ 2015 کا الجزائر امن معاہدہ فوری طور پر ختم کر دیا ہے۔ الجزائر کی حکومت کے قریبی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ وہ باماکو کے فوجی حکمران کرنل عاصیمی گوئٹا کے روس کی ملیشیا "وگنر" کے ساتھ اتحاد سے پریشان ہے۔ گزشتہ نومبر میں مالی میں ملیشیا کی طرف سے تکنیکی اور لاجسٹک مدد سے شروع کیے گئے ایک اچانک حملے میں مالی کی افواج نے کیدال شہر پر قبضہ کر لیا تھا، جب کہ کیدال، شمال میں ایک الگ ریاست کے قیام کا مطالبہ کرنے والی مسلح اپوزیشن کا ایک اہم گڑھ شمار ہوتا ہے۔

انہی ذرائع کے مطابق، الجزائر اس پیش رفت کو مالی میں تنازعے کے دونوں فریقوں کے مابین 2015 میں اپنی سرزمین پر دستخط کیے گئے "امن معاہدے کی خلاف ورزی" شمار کرتا ہے۔ اسی طرح اپوزیشن کے شہروں پر کرنل گوئٹا کی پیش قدمی اور جدید فوجی آلات کا استعمال کرتے ہوئے اپنی فوجی مہم کے دوران اسے "ویگنر" کے زیر کنٹرول دینے کو بین الاقوامی ثالثی کی کوششوں کو کمزور کرنا شمار کرتا ہے، اور خیال رہے کہ الجزائر اس ثالثی کا سربراہ ہے۔

اس مہینے کے آغاز میں کرنل گوئٹا نے اندرونی تصفیہ کے عمل کے حوالے سے بیانات دیئے، جس سے یہ سمجھا گیا کہ وہ "امن معاہدے" اور ہر طرح کی ثالثی سے دستبردار ہو رہے ہیں۔

جمعہ-14 رجب 1445ہجری، 26 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16495]