نہر سویز میں ڈوبنے والی کشتی کو نکال کر اس مقام کو بحری اور ماحولیاتی اعتبار سے محفوظ بنایا جا رہا ہے

بڑی کشتی "فہد" اپنی بحالی کے بعد (سوئز کینال اتھارٹی)
بڑی کشتی "فہد" اپنی بحالی کے بعد (سوئز کینال اتھارٹی)
TT

نہر سویز میں ڈوبنے والی کشتی کو نکال کر اس مقام کو بحری اور ماحولیاتی اعتبار سے محفوظ بنایا جا رہا ہے

بڑی کشتی "فہد" اپنی بحالی کے بعد (سوئز کینال اتھارٹی)
بڑی کشتی "فہد" اپنی بحالی کے بعد (سوئز کینال اتھارٹی)

سویز کینال اتھارٹی کے سربراہ اسامہ ربیع نے کل منگل کے روز "فہد" نامی  بڑی کشتی کو نکالنے اور ڈوبنے والی جگہ کو "ممکنہ تیل کے اخراج کے حادثہ سے بحری اور ماحولیاتی اعتبار سے محفوظ بنانے کے آپریشن کی کامیابی کا اعلان کیا۔"

اتھارٹی کے سربراہ نے ایک بیان میں یقین دہانی کی کہ نہر سویز میں نیوی گیشن ٹریفک باقاعدگی سے دونوں سمتوں میں چلتی رہی ہیں اور ریسکیو کے کام سے متاثر نہیں ہوئی، جب کہ عرب دنیا کی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیر اور منگل کے دو روز میں نہر سویز سے دونوں سمتوں میں 146 بحری جہاز گزرے، جن پر لدے سامان کا کل وزن 8.4 ملین ٹن تھا۔

اتھارٹی کے سربراہ نے میرین ریسکیو ٹیم اور ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے مختلف اداروں کے تمام کارکنوں کی کاوشوں کو سراہا، جنہوں نے نہر میں نیوی گیشن ٹریفک کو متاثر کیے بغیر میرین ریسکیو کام کو موثر طریقے سے اور ریکارڈ وقت میں مکمل کرنے کے لیے آپریشن میں شامل ہوئے۔

اتھارٹی کے سربراہ نے وضاحت کی کہ کشتی "فہد" کو اٹھانے اور ہٹانے کے عمل کے لیے کئی طریقہ کار کی ضرورت تھی، جس کا آغاز جائے حادثہ کے سروے سے ہوتا ہے تاکہ کشتی کے ڈوبنے کے مقام کا تعین کیا جا سکے۔ انتباہ اور گائیڈنگ کے ساتھ کشتی کی پوزیشن کو محفوظ بنانا تاکہ یہاں سے گزرنے والے بحری جہازوں کو محفوظ راستہ فراہم ہو سکے اور اس کے بعد ضروری حساب کتاب لگانے کے بعد کشتی کو باہر نکالنے کا کام شروع کر دیا جاتا ہے۔

بدھ-22 محرم الحرام 1445ہجری، 09 اگست 2023، شمارہ نمبر[16325]



بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
TT

بائیڈن کا ایران پر 3 امریکی فوجیوں کے قتل میں ملوث ہونے کا الزام... اور جواب دینے کا عزم

امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)
امریکی صدر جو بائیڈن (اے پی)

امریکی صدر جو بائیڈن نے کل (اتوار) کو شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں تعینات امریکی افواج پر ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجیوں کی ہلاکت اور دیگر کے زخمی ہونے کا اعلان کیا۔

بائیڈن نے "وائٹ ہاؤس" سے جاری اپنے بیان میں کہا کہ یہ حملہ ایران کے حمایت یافتہ مسلح گروپوں نے کیا جو شام اور عراق میں کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ واشنگٹن ابھی معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور حملے کے بارے میں حقائق جمع کر رہا ہے۔ بائیڈن نے یقین دہانی کی کہ ان کا ملک امریکی فوجیوں کے قتل اور زخمی کرنے میں ملوث "تمام ذمہ داروں" کو "مناسب وقت اور طریقے سے" جواب دے گا۔

اسی طرح آج امریکی ایوان نمائندگان کے اسپیکر مائیک جانسن نے بھی امریکی فوجیوں کے قتل کی مذمت کی اور "X" پلیٹ فارم پر کہا کہ امریکی انتظامیہ کو دنیا کو ایک "مضبوط پیغام" دینا چاہیے کہ امریکی افواج کے خلاف حملوں کا جواب ہر صورت دیا جائے گا۔(...)

پیر-17 رجب 1445ہجری، 29 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16498]