نہر سویز میں ڈوبنے والی کشتی کو نکال کر اس مقام کو بحری اور ماحولیاتی اعتبار سے محفوظ بنایا جا رہا ہے

بڑی کشتی "فہد" اپنی بحالی کے بعد (سوئز کینال اتھارٹی)
بڑی کشتی "فہد" اپنی بحالی کے بعد (سوئز کینال اتھارٹی)
TT

نہر سویز میں ڈوبنے والی کشتی کو نکال کر اس مقام کو بحری اور ماحولیاتی اعتبار سے محفوظ بنایا جا رہا ہے

بڑی کشتی "فہد" اپنی بحالی کے بعد (سوئز کینال اتھارٹی)
بڑی کشتی "فہد" اپنی بحالی کے بعد (سوئز کینال اتھارٹی)

سویز کینال اتھارٹی کے سربراہ اسامہ ربیع نے کل منگل کے روز "فہد" نامی  بڑی کشتی کو نکالنے اور ڈوبنے والی جگہ کو "ممکنہ تیل کے اخراج کے حادثہ سے بحری اور ماحولیاتی اعتبار سے محفوظ بنانے کے آپریشن کی کامیابی کا اعلان کیا۔"

اتھارٹی کے سربراہ نے ایک بیان میں یقین دہانی کی کہ نہر سویز میں نیوی گیشن ٹریفک باقاعدگی سے دونوں سمتوں میں چلتی رہی ہیں اور ریسکیو کے کام سے متاثر نہیں ہوئی، جب کہ عرب دنیا کی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پیر اور منگل کے دو روز میں نہر سویز سے دونوں سمتوں میں 146 بحری جہاز گزرے، جن پر لدے سامان کا کل وزن 8.4 ملین ٹن تھا۔

اتھارٹی کے سربراہ نے میرین ریسکیو ٹیم اور ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والے مختلف اداروں کے تمام کارکنوں کی کاوشوں کو سراہا، جنہوں نے نہر میں نیوی گیشن ٹریفک کو متاثر کیے بغیر میرین ریسکیو کام کو موثر طریقے سے اور ریکارڈ وقت میں مکمل کرنے کے لیے آپریشن میں شامل ہوئے۔

اتھارٹی کے سربراہ نے وضاحت کی کہ کشتی "فہد" کو اٹھانے اور ہٹانے کے عمل کے لیے کئی طریقہ کار کی ضرورت تھی، جس کا آغاز جائے حادثہ کے سروے سے ہوتا ہے تاکہ کشتی کے ڈوبنے کے مقام کا تعین کیا جا سکے۔ انتباہ اور گائیڈنگ کے ساتھ کشتی کی پوزیشن کو محفوظ بنانا تاکہ یہاں سے گزرنے والے بحری جہازوں کو محفوظ راستہ فراہم ہو سکے اور اس کے بعد ضروری حساب کتاب لگانے کے بعد کشتی کو باہر نکالنے کا کام شروع کر دیا جاتا ہے۔

بدھ-22 محرم الحرام 1445ہجری، 09 اگست 2023، شمارہ نمبر[16325]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]