ہانی نقشبندی... سعودی صحافی اور ناول نگار وفات پا گئے

ہانی نقشبندی (المشہد چینل)
ہانی نقشبندی (المشہد چینل)
TT

ہانی نقشبندی... سعودی صحافی اور ناول نگار وفات پا گئے

ہانی نقشبندی (المشہد چینل)
ہانی نقشبندی (المشہد چینل)

سعودی صحافی اور ناول نگار ہانی نقشبندی 6 دہائیوں تک زندہ رہنے کے بعد انتقال کر گئے، جنہوں نے اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ شاہی دربار، ناولوں کے اوراق اور پروگرام اسٹوڈیوز کے بیک سٹیج میں گزارے۔ وہ شخصیت جو سب کی دوست تھی ان کے بڑے دل نے بغیر کسی شور کے اور رکنے کا انتخاب کیا اور بلا کسی تمہید کے وہ چلے گئے۔

سعودی وزیر اطلاعات سلمان الدوسری نے "X" پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں مرحوم کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: "میں صحافی پروفیسر ہانی نقشبندی کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں - اللہ ان پر رحم فرمائے - جو آج انتقال کر گئے ہیں۔"

اسی طرح "ایس آر ایم جی" کی سی ای او جمانا الراشد نے بھی "X" پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ کے ذریعے متوفی کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہوئے کہا: "میں پروفیسر ہانی نقشبندی کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کرتی ہوں - خدا ان پر رحم فرمائے - جنہوں نے (المجلہ) میگزین اور (سیدتی) میگزین کے لیے کئی سالوں تک بطور چیف ایڈیٹر کے خدمات سرانجام دیں اور سعودی ریسرچ اینڈ میڈیا گروپ پر ٹھوس اثر ڈالا۔" (...)

پیر-10 ربیع الاول 1445ہجری، 25 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16372]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]