ہیگ میں سفارت خانوں کے سامنے قرآن مجید کے نسخوں کو شہید کرنے پر عربوں کی مذمت

ایک شخص قرآن پاک کا نسخہ تھامے ہوئے ہے (آرکائیو - اے پی)
ایک شخص قرآن پاک کا نسخہ تھامے ہوئے ہے (آرکائیو - اے پی)
TT

ہیگ میں سفارت خانوں کے سامنے قرآن مجید کے نسخوں کو شہید کرنے پر عربوں کی مذمت

ایک شخص قرآن پاک کا نسخہ تھامے ہوئے ہے (آرکائیو - اے پی)
ایک شخص قرآن پاک کا نسخہ تھامے ہوئے ہے (آرکائیو - اے پی)

مصر اور متحدہ عرب امارات ان متعدد ممالک میں شامل ہو گئے ہیں جنہوں نے کل پیر کے روز نیدرلینڈ کے شہر "دی ہیگ" میں متعدد سفارت خانوں کے سامنے انتہا پسند گروپ کی جانب سے قرآن مجید کے نسخوں کو شہید کرنے کی مذمت کی ہے۔

مصری وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مصر ہالینڈ میں ایک انتہا پسند تحریک کے رہنما کی جانب سے بار بار دی ہیگ میں قرآن پاک کو شہید کرنے کے واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے اور اس پر غم و غصے کا اظہار کرتا ہے۔ مصر نے اسے "اشتعال انگیز اور غیر ذمہ دارانہ طرز عمل قرار دیا جو لاکھوں مسلمانوں کے مقدسات کی حرمت کو پامال کرتے ہیں اور نفرت انگیز تقریر کو ہوا دیتے ہیں۔"

دوسری جانب، امارات نیوز ایجنسی نے متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ کے حوالے سے کہا کہ "مملکت نیدرلینڈز میں انتہا پسندوں کی طرف سے قرآن پاک کے نسخوں پر کیے جانے والے حملوں" پر ملک کی جانب سے مذمت کی گئی ہے اور وزارت خارجہ نے ڈچ حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ "وہ اس واقعہ کی ذمہ داری قبول کریں اور ان توہین آمیز کارروائیوں کو روکیں۔"

متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے "ایسے تمام اقدامات کو مسترد کرنے کی تصدیق کی جن کا مقصد امن و سلامتی کو غیر مستحکم کرنا ہو اور جو انسانی اخلاقی اقدار اور اصولوں سے متصادم ہوں۔" وزارت نے انتباہ کیا کہ "نفرت انگیز تقریر اور انتہا پسندی لوگوں کے درمیان رواداری، بقائے باہمی اور امن کی اقدار کو پھیلانے کی کوشش کرنے والی بین الاقوامی کوششوں سے متصادم ہے۔" (...)

منگل-11 ربیع الاول 1445ہجری، 26 ستمبر 2023، شمارہ نمبر[16373]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]