اقوام متحدہ نے کل بدھ کے روز اعلان کیا کہ سلامتی کونسل غزہ کی پٹی کے حوالے سے ایک امریکی اور دوسری روسی دونوں مسودہ قراردادیں منظور کرنے میں ناکام رہی ہے۔
"ایکس" پلیٹ فارم پر (اقوام متحدہ نیوز) اکاؤنٹ نے کہا کہ روس اور چین نے اپنے ویٹو پاور کا استعمال کرتے ہوئے سلامتی کونسل میں امریکہ کی زیرقیادت مسودہ قرارداد کو منطور کرنے میں ناکام بنا دیا جس میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور غزہ کی امداد کے لیے ایک محفوظ راہداری کے قیام کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
مزید کہا گیا ہے کہ امریکی مسودہ قرارداد کو دس ارکان کی منظوری ملی اور تین ممالک چین، روس اور متحدہ عرب امارات نے اس پر اعتراض کیا جبکہ دو ارکان نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔ جب کہ روسی مسودہ قرارداد، جس میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی اور غزہ کے لیے بلا روک ٹوک امداد کی فراہمی کا مطالبہ کیا گیا تھا، اسے متحدہ عرب امارات سمیت چار ارکان نے منظور کیا اور امریکہ اور برطانیہ نے اس پر اعتراض کیا، جب کہ نو ممالک نے ووٹنگ سے پرہیز کیا۔
دوسری جانب، اقوام متحدہ میں روس کے مستقل نمائندے واسیلی نیبنزیا نے امریکی مسودہ قرارداد کو "اسرائیلی حملے جاری رکھنے کے لیے سلامتی کونسل کی طرف سے ایک لائسنس شمار کیا اور کہا کہ اسے منظور نہیں کیا جا سکتا کیونکہ اس سے کونسل کی ساکھ مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔"
روسی خبر رساں ایجنسی "سپوتنک" نے نیبنزیا کے حوالے سے کہا کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ "نہیں چاہتا کہ سلامتی کونسل کی قراردادیں اسرائیلی کاروائیوں پر اثر انداز ہوں۔"
روسی نیوز ایجنسی نے مزید کہا کہ "بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں سے یہ تنازع مشرق وسطیٰ اور شاید اس سے آگے تک پھیلنے کا خطرہ ہے۔" ایجنسی نے زور دیا کہ جس چیز کو انہوں نے "سخت مفادات اور خود غرضی قرار دیا ہے وہ غزہ کی پٹی میں انسانی تباہی کو روکنے سے منع کرتا ہے۔" (...)
جمعرات-11 ربیع الثاني 1445ہجری، 26 اکتوبر 2023، شمارہ نمبر[16403]