افریقہ کے ملک گھانا کے صدر نانا اکوفو-اڈو نے منگل کے روز کہا کہ افریقیوں اور تارکین وطن کے لوگوں کو غلام بنانے کے لیے مالی معاوضہ طویل عرصے سے زیر التوا ہے۔
اگرچہ سرگرم کارکن طویل عرصے سے افریقی براعظم پر غلامی کے نشانات پر قابو پانے کے لیے معاوضے یا دیگر مفاہمتوں کا مطالبہ کر رہے ہیں، لیکن ان اقدامات کے لیے افریقہ اور کیریبین ممالک کی طرف سے بڑھتے ہوئے مطالبات کے درمیان، اس تحریک نے حال ہی میں پوری دنیا میں زور پکڑ لیا ہے۔
اکوفو اڈو نے گھانا کے دارالحکومت اکرا میں اس طرح کی تاریخی ناانصافیوں سے نمٹنے کے بارے میں چار روزہ معاوضہ کانفرنس کے پہلے روز کہا "کوئی بھی رقم بحرہ روم کے راستے غلاموں کی تجارت سے ہونے والے نقصان کو ٹھیک نہیں کر سکتی... لیکن یہ یقینی طور پر ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا دنیا کو سامنا کرنا چاہیے اور اسے مزید نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔"(...)
بدھ-01 جمادى الأولى 1445ہجری، 15 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16423]