گھانا میں غلامی کے معاوضے کے منصوبے کی خاطر ایک کانفرنس کا انعقاد

اڈو (درمیان میں) اکرا میں معاوضے کی کانفرنس کے پہلے روز کی سرگرمیوں میں (روئٹرز)
اڈو (درمیان میں) اکرا میں معاوضے کی کانفرنس کے پہلے روز کی سرگرمیوں میں (روئٹرز)
TT

گھانا میں غلامی کے معاوضے کے منصوبے کی خاطر ایک کانفرنس کا انعقاد

اڈو (درمیان میں) اکرا میں معاوضے کی کانفرنس کے پہلے روز کی سرگرمیوں میں (روئٹرز)
اڈو (درمیان میں) اکرا میں معاوضے کی کانفرنس کے پہلے روز کی سرگرمیوں میں (روئٹرز)

افریقہ کے ملک گھانا کے صدر نانا اکوفو-اڈو نے منگل کے روز کہا کہ افریقیوں اور تارکین وطن کے لوگوں کو غلام بنانے کے لیے مالی معاوضہ طویل عرصے سے زیر التوا ہے۔

اگرچہ سرگرم کارکن طویل عرصے سے افریقی براعظم پر غلامی کے نشانات پر قابو پانے کے لیے معاوضے یا دیگر مفاہمتوں کا مطالبہ کر رہے ہیں،  لیکن ان اقدامات کے لیے افریقہ اور کیریبین ممالک کی طرف سے بڑھتے ہوئے مطالبات کے درمیان، اس تحریک نے حال ہی میں پوری دنیا میں زور پکڑ لیا ہے۔

اکوفو اڈو نے گھانا کے دارالحکومت اکرا میں اس طرح کی تاریخی ناانصافیوں سے نمٹنے کے بارے میں چار روزہ معاوضہ کانفرنس کے پہلے روز کہا "کوئی بھی رقم بحرہ روم کے راستے غلاموں کی تجارت سے ہونے والے نقصان کو ٹھیک نہیں کر سکتی... لیکن یہ یقینی طور پر ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا دنیا کو سامنا کرنا چاہیے اور اسے مزید نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔"(...)

بدھ-01 جمادى الأولى 1445ہجری، 15 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16423]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]