اسرائیلی جیل سروس نے آج (بروز جمعرات) صبح سویرے اعلان کیا کہ اس نے اسرائیل اور تحریک حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی کے معاہدے کے مطابق 30 فلسطینی قیدیوں کی نئی کھیپ کو رہا کر دیا ہے، اور گر دونوں فریق اس میں توسیع پر رضامند نہ ہوئے تو اس کی مدت آج صبح ختم ہو جائے گی۔
رہائی پانے والے فلسطینی قیدیوں کی یہ چھٹی کھیپ تھی جو حماس کی جانب سے غزہ کی پٹی میں 16 یرغمالیوں کی ایک اضافی کھیپ کو رہا کرنے کے فوراً بعد عمل میں آئی تھی۔ جن میں معاہدے کے تحت 10 اسرائیلی یرغمالی آزاد کیے گئے، جب کہ تھائی لینڈ کے 4 اور روس کی 2 خواتین کو معاہدے کے بغیر رہا کیا گیا۔
قطر، جو دونوں فریقوں کے درمیان ثالثی کی کوششوں کی قیادت کر رہا ہے، نے اعلان کیا کہ بدھ کی رات جن فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا گیا، ان میں 16 نابالغ بچے اور 14 خواتین شامل ہیں۔
رہا ہونے والوں میں 22 سالہ نوجوان خاتون کارکن عہد تمیمی بھی شامل ہے جو مقبوضہ مغربی کنارے میں فلسطینیوں کی عوامی مزاحمت کی نمایاں ترین علامت شمار ہوتی ہیں۔
خیال رہے کہ اس بار، التمیمی کو تین ہفتے قبل انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں "تشدد پر اکسانے" کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا، اسرائیلی حکام نے اس پوسٹ کی تصدیق کی تھی کہ وہ اسی کی تھی، جب کہ نوجوان خاتون کے اہل خانہ اس سے انکار کرتے ہیں۔(…)
جمعرات-16 جمادى الأولى 1445ہجری، 30 نومبر 2023، شمارہ نمبر[16438]