ماحولیاتی ماہرین نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی سرنگوں کو پانی سے بھرنے کی کوششوں پر خبردار کرتے ہوئے نشاندہی کی ہے کہ اگر ایسا ہوا تو یہ غزہ کی پٹی میں عمارتوں کی بنیادوں پر ممکنہ اثرات کے علاوہ زیر زمین پانی اور شاید اس کی مٹی پر طویل مدتی اثرات کے ساتھ تباہی کا باعث بنے گا۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیلی فوج نے واقعی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے سرنگ سسٹم میں سمندری پانی کو پمپ کرنا شروع کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں "حماس" کی سرنگوں پر حملہ کر رہا ہے، کیونکہ وہ اسے تحریک کے سب سے طاقتور ہتھیار سمجھتا ہے جو تحریک کے رہنماؤں کو زندہ رہنے کے قابل بناتا ہے اور اس کے جنگجوؤں کو حملے میں فائدہ پہنچاتا ہے، علاوہ ازیں جن قیدیوں کو اسرائیل تلاش کر رہا ہے یہ ان کی خفیہ جیل بھی ہے۔ جہاں اسرائیلی فوج نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا، وہیں پر اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ کے بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اگر واقعتاً ڈمپنگ ہو رہی ہے تو یہ صرف ان مخصوص علاقوں میں ہے جہاں اسرائیل کو معلوم ہے کہ یہاں کوئی قیدی نہیں ہے۔(...)
جمعرات-01 جمادى الآخر 1445 ہجری، 14 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16452]