سرنگوں کی ڈمپنگ سے غزہ میں تباہی کا خطرہ

اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)
اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)
TT

سرنگوں کی ڈمپنگ سے غزہ میں تباہی کا خطرہ

اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)
اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)

ماحولیاتی ماہرین نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی سرنگوں کو پانی سے بھرنے کی کوششوں پر خبردار کرتے ہوئے نشاندہی کی ہے کہ اگر ایسا ہوا تو یہ غزہ کی پٹی میں عمارتوں کی بنیادوں پر ممکنہ اثرات کے علاوہ زیر زمین پانی اور شاید اس کی مٹی پر طویل مدتی اثرات کے ساتھ تباہی کا باعث بنے گا۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیلی فوج نے واقعی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے سرنگ سسٹم میں سمندری پانی کو پمپ کرنا شروع کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں "حماس" کی سرنگوں پر حملہ کر رہا ہے، کیونکہ وہ اسے تحریک کے سب سے طاقتور ہتھیار سمجھتا ہے جو تحریک کے رہنماؤں کو زندہ رہنے کے قابل بناتا ہے اور اس کے جنگجوؤں کو حملے میں فائدہ پہنچاتا ہے، علاوہ ازیں جن قیدیوں کو اسرائیل تلاش کر رہا ہے یہ ان کی خفیہ جیل بھی ہے۔ جہاں اسرائیلی فوج نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا، وہیں پر اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ کے بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اگر واقعتاً ڈمپنگ ہو رہی ہے تو یہ صرف ان مخصوص علاقوں میں ہے جہاں اسرائیل کو معلوم ہے کہ یہاں کوئی قیدی نہیں ہے۔(...)

جمعرات-01 جمادى الآخر 1445 ہجری، 14 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16452]



دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]