سرنگوں کی ڈمپنگ سے غزہ میں تباہی کا خطرہ

اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)
اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)
TT

سرنگوں کی ڈمپنگ سے غزہ میں تباہی کا خطرہ

اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)
اسرائیلی فوجی کل غزہ کی پٹی کے ساتھ سرحد کے قریب ایک ٹھکانے کی جانب جاتے ہوئے (ای پی اے)

ماحولیاتی ماہرین نے اسرائیل کی جانب سے غزہ کی سرنگوں کو پانی سے بھرنے کی کوششوں پر خبردار کرتے ہوئے نشاندہی کی ہے کہ اگر ایسا ہوا تو یہ غزہ کی پٹی میں عمارتوں کی بنیادوں پر ممکنہ اثرات کے علاوہ زیر زمین پانی اور شاید اس کی مٹی پر طویل مدتی اثرات کے ساتھ تباہی کا باعث بنے گا۔ تاہم ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ آیا اسرائیلی فوج نے واقعی غزہ کی پٹی میں تحریک "حماس" کے سرنگ سسٹم میں سمندری پانی کو پمپ کرنا شروع کر دیا ہے۔

خیال رہے کہ اسرائیل غزہ کی پٹی کے شمال اور جنوب میں "حماس" کی سرنگوں پر حملہ کر رہا ہے، کیونکہ وہ اسے تحریک کے سب سے طاقتور ہتھیار سمجھتا ہے جو تحریک کے رہنماؤں کو زندہ رہنے کے قابل بناتا ہے اور اس کے جنگجوؤں کو حملے میں فائدہ پہنچاتا ہے، علاوہ ازیں جن قیدیوں کو اسرائیل تلاش کر رہا ہے یہ ان کی خفیہ جیل بھی ہے۔ جہاں اسرائیلی فوج نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا، وہیں پر اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلانٹ کے بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ اگر واقعتاً ڈمپنگ ہو رہی ہے تو یہ صرف ان مخصوص علاقوں میں ہے جہاں اسرائیل کو معلوم ہے کہ یہاں کوئی قیدی نہیں ہے۔(...)

جمعرات-01 جمادى الآخر 1445 ہجری، 14 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16452]



آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
TT

آسٹریلیا نے لبنان میں اسرائیلی حملے میں اپنے 2 شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ہے۔

اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)
اسرائیل کی سرحد پار جاری کشیدگی کے دوران اسرائیلی بمباری کے بعد جنوبی لبنان میں دھواں اٹھ رہا ہے (اے ایف پی)

آسٹریلیا نے آج جمعرات کے روز تصدیق کی کہ اس کے دو شہری جنوبی لبنان کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں مارے گئے ہیں۔ اس نے نشاندہی کی کہ وہ "حزب اللہ" کے ان دعوں کی تحقیقات کر رہا ہے کہ ان میں سے ایک کا تعلق مسلح گروپ سے تھا۔

آسٹریلیا کے قائم مقام وزیر خارجہ مارک ڈریفس نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: "ہم اس خاص شخص سے متعلق تحقیقات جاری رکھیں گے جس کے بارے میں حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اس سے منسلک تھا۔"

انہوں نے مزید کہا: "حزب اللہ نے اعلان کیا ہے کہ یہ آسٹریلوی اس کے جنگجوؤں میں سے ایک ہے، جس پر ہماری تحقیقات جاری ہیں۔"

ڈریفس نے نشاندہی کی کہ "حزب اللہ آسٹریلیا میں درج شدہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے،" اور کسی بھی آسڑیلوی شہری کے لیے اسے مالی مدد فراہم کرنا یا اس کی صفوں میں شامل ہو کر لڑنا جرم شمار پوتا ہے۔

خیال رہے کہ یہ اسرائیلی حملہ منگل کی شام دیر گئے ہوا جس میں بنت جبیل قصبے میں ایک گھر کو نشانہ بنایا گیا، جب کہ اس قصبے میں ایرانی حمایت یافتہ "حزب اللہ" گروپ کو وسیع سپورٹ حاصل ہے۔

ڈریفس نے کہا کہ آسٹریلوی حکومت نے اس حملے کے بارے میں اسرائیل سے رابطہ کیا تھا، لیکن انہوں نے اس دوران ہونے والی بات چیت کا ظاہر کرنے سے انکار کر دیا۔

انہوں نے لبنان میں آسٹریلوی باشندوں پر زور دیا کہ وہ ملک چھوڑ دیں کیونکہ ابھی بھی تجارتی پروازوں کی آپشن موجود ہے۔

یاد رہے کہ اکتوبر میں غزہ میں اسرائیل اور تحریک "حماس" کے مابین جنگ شروع ہونے کے بعد سے "حزب اللہ" لبنان کی جنوبی سرحد کے پار اسرائیل کے ساتھ تقریباً روزانہ کی بنیاد پر فائرنگ کا تبادلہ کرتی ہے۔

جمعرات-15 جمادى الآخر 1445ہجری، 28 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16466]