کولوراڈو کی عدالت کا فیصلہ ہے کہ ٹرمپ صدارت کے منصب کے لیے نااہل ہیں

ٹرمپ کے ترجمان کی "جمہوریت مخالف" فیصلے کی مذمت

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
TT

کولوراڈو کی عدالت کا فیصلہ ہے کہ ٹرمپ صدارت کے منصب کے لیے نااہل ہیں

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ (اے پی)

امریکی ریاست کولوراڈو کی سپریم کورٹ نے کل منگل کے روز فیصلہ سنایا کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس ریاست میں ریپبلکن پارٹی کی جانب سے ابتدائی صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل ہیں، جو کہ 2021 میں کانگریس ہیڈکوارٹر پر ان کے حامیوں کے ایک ہجوم کی طرف سے کیے گئے حملے کی وجہ سے ہے۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اس نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ "صدر ٹرمپ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے آئین کی چودھویں ترمیم کے آرٹیکل تین کے تحت صدر کا عہدہ سنبھالنے کے اہل نہیں ہیں۔"

عدالت نے مزید کہا کہ کولوراڈو کی اس عدالت نے ٹرمپ کا ریاست کے پرائمری انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل ہونے کا فیصلہ اس لیے دیا ہے کیونکہ وہ ایسا کرنے کے اہل نہیں ہیں اور یہ انتخابی قانون کے تحت بھی غیر قانونی ہوگا کہ کولوراڈو کے ریاستی امور کے وزیر پرائمری صدارتی انتخابات کے امیدواروں کی فہرست میں اپنا نام شامل کرے۔

خیال رہے کہ عدالت کے اس فیصلے پر عمل درآمد 4 جنوری تک معلق رہے گا کیونکہ اس کے بعد امریکی سپریم کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کی آخری تاریخ ختم ہو جائے گی۔

دوسری جانب، ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان نے کولوراڈو سپریم کورٹ کے جاری کردہ "جمہوریت مخالف" فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا عزم کیا ہے۔ (...)

بدھ-07 جمادى الآخر 1445ہجری، 20 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16458]



"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]