دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
TT

دی ہیگ میں "نسل کشی" کے الزام کے بارے میں اسرائیلی تشویش

بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)
بین الاقوامی عدالت انصاف کے پینل نے کل دی ہیگ میں جنوبی افریقہ کی طرف سے اسرائیل کے خلاف دائر کردہ "نسل کشی" کے مقدمے کی سماعت کا آغاز کیا (ای پی اے)

جنوبی افریقہ کی طرف سے دی ہیگ میں بین الاقوامی عدالت انصاف کے سامنے اسرائیل کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے کے نتائج کے بارے میں اسرائیلی حکومت میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے کی نمائندگی کرنے والی اس عدالت، جس کا صدر دفتر دی ہیگ میں ہے، نے کل جمعرات کے روز سے سماعت کا آغاز کیا جو دو دن تک جاری رہے گی۔

پریٹوریا نے عبرانی ریاست پر الزام عائد کیا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں "نسل کشی کی روک تھام" معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے اور جو اسرائیل غزہ کی پٹی میں کر رہا ہے اس کا جواز 7 اکتوبر 2023 کو تحریک "حماس" کی طرف سے شروع کیے گئے حملے ہرگز نہیں ہو سکتے۔

جنوبی افریقہ نے عدالت میں دائر 84 صفحات پر مشتمل شکایت میں ججوں پر زور دیا ہے کہ وہ اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں "فوری طور پر اپنی فوجی کاروائیاں بند کرنے" کا حکم دیں۔ کیونکہ اس کا یہ خیال ہے کہ اسرائیل نے "غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف نسل کشی کی کاروائیاں کی ہیں، وہ کر رہا ہے اور آئندہ بھی جاری رکھ سکتا ہے۔" عدالت میں جنوبی افریقہ کے وفد کی وکیل عدیلہ ہاشم نے کہا کہ "عدالت کے پاس پہلے ہی سے پچھلے 13 ہفتوں کے دوران جمع شدہ شواہد موجود ہیں جو بلاشبہ اس کے طرز عمل اور ارادوں کو ظاہر کرتے ہوئے نسل کشی کے معقول الزام کو جواز بناتے ہیں۔" (...)

جمعہ-30 جمادى الآخر 1445ہجری، 12 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16481]



نائیجیریا کے وسط میں حملوں کے دوران 160 سے زائد افراد ہلاک

نائیجیریا کے شمال مغربی اور وسطی علاقوں کے رہائشی "جہادی" گروپوں کے حملوں کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں (اے ایف پی)
نائیجیریا کے شمال مغربی اور وسطی علاقوں کے رہائشی "جہادی" گروپوں کے حملوں کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

نائیجیریا کے وسط میں حملوں کے دوران 160 سے زائد افراد ہلاک

نائیجیریا کے شمال مغربی اور وسطی علاقوں کے رہائشی "جہادی" گروپوں کے حملوں کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں (اے ایف پی)
نائیجیریا کے شمال مغربی اور وسطی علاقوں کے رہائشی "جہادی" گروپوں کے حملوں کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں (اے ایف پی)

افریقی ملک نائیجیریا کے مقامی حکام کے مطابق، ملک کی وسطی ریاست پلاٹو کے کئی قصبوں میں مسلح گروپوں کی جانب سے ہفتہ کی شام سے پیر تک ہونے والے حملوں میں 160 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔(...)

کئی سالوں سے مذہبی اور نسلی کشیدگی کا شکار ریاست پلاٹو میں بوکوس لوکل گورنمنٹ کونسل کے چیئرمین مانڈائی کاسا نے کہا کہ ہفتے کے روز شروع ہونے والی جھڑپیں پیر کی صبح تک جاری رہیں۔

انہوں نے "فرانسیسی پریس ایجنسی" کو ایک بیان میں مزید کہا: "کم از کم 113 لاشیں ملی ہیں۔" جب کہ اس سے پہلے فوج کی طرف سے کیے گئے اعلان ​​میں 16 افراد کے ہلاک ہونے کی نشاندہی کی گئی تھی۔ (...)

منگل-13 جمادى الآخر 1445ہجری، 26 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16464]