"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

سوئس حکومت نے 5000 فوجی تعینات کر دیئے

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
TT

"ڈیووس" اپنے فورم کے دنوں میں ایک مضبوط قلعہ

اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)
اتوار کو ڈیووس میں یوکرین کے قومی سلامتی کے مشیروں کا ایک گروپ فوٹو (ای پی اے)

ہر سال کی طرح "ورلڈ اکنامک فورم" نے اس سال بھی ممالک کی قیادتوں، حکومتوں کے رہنماؤں اور دنیا کے سینکڑوں امیر ترین لوگوں کو سوئس ریزورٹ ڈیووس میں اجلاس کی دعوت دی، جب کہ سیکیورٹی اور تنظیم کے امور سوئس وفاقی حکومت اور مقامی حکومتوں کے ساتھ تقسیم کر دیئے جاتے ہیں۔ سوئس حکومت نے اس سال سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کی اضافی لاگت کا تخمینہ تقریباً 9 ملین سوئس فرانک لگایا، جو کہ 10.5 ملین ڈالر سے زیادہ کے برابر ہے، جب کہ 2022 اور 2024 کے درمیان حکومت کی طرف سے مقرر کردہ سالانہ بجٹ کے مطابق مسلح افواج کی تعیناتی کی لاگت 32 ملین سوئس فرانک ہے جو کہ 37.5 ملین ڈالر کے برابر ہے۔ سوئس حکومت کی ترجمان سوزان میسیکا نے "الشرق الاوسط" کو ایک بیان میں وضاحت کی کہ  سالانہ اجلاس کو محفوظ بنانے کے لیے فورسز کی تعیناتی کی لاگت انہی فورسز کے لیے معمول کی فوجی تربیت کے اخراجات کے برابر ہے۔

ڈیووس میں اور اس کے ارد گرد 5000 فوجی تعینات ہیں، اس کے علاوہ ایک بڑی تعداد میں سوئس سیکیورٹی اور پولیس اہلکار مختلف علاقوں میں تعینات ہیں۔(...)

منگل-04 رجب 1445ہجری، 16 جنوری 2024، شمارہ نمبر[16485]



نائیجیریا کے وسط میں حملوں کے دوران 160 سے زائد افراد ہلاک

نائیجیریا کے شمال مغربی اور وسطی علاقوں کے رہائشی "جہادی" گروپوں کے حملوں کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں (اے ایف پی)
نائیجیریا کے شمال مغربی اور وسطی علاقوں کے رہائشی "جہادی" گروپوں کے حملوں کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں (اے ایف پی)
TT

نائیجیریا کے وسط میں حملوں کے دوران 160 سے زائد افراد ہلاک

نائیجیریا کے شمال مغربی اور وسطی علاقوں کے رہائشی "جہادی" گروپوں کے حملوں کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں (اے ایف پی)
نائیجیریا کے شمال مغربی اور وسطی علاقوں کے رہائشی "جہادی" گروپوں کے حملوں کے خوف میں زندگی گزار رہے ہیں (اے ایف پی)

افریقی ملک نائیجیریا کے مقامی حکام کے مطابق، ملک کی وسطی ریاست پلاٹو کے کئی قصبوں میں مسلح گروپوں کی جانب سے ہفتہ کی شام سے پیر تک ہونے والے حملوں میں 160 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔(...)

کئی سالوں سے مذہبی اور نسلی کشیدگی کا شکار ریاست پلاٹو میں بوکوس لوکل گورنمنٹ کونسل کے چیئرمین مانڈائی کاسا نے کہا کہ ہفتے کے روز شروع ہونے والی جھڑپیں پیر کی صبح تک جاری رہیں۔

انہوں نے "فرانسیسی پریس ایجنسی" کو ایک بیان میں مزید کہا: "کم از کم 113 لاشیں ملی ہیں۔" جب کہ اس سے پہلے فوج کی طرف سے کیے گئے اعلان ​​میں 16 افراد کے ہلاک ہونے کی نشاندہی کی گئی تھی۔ (...)

منگل-13 جمادى الآخر 1445ہجری، 26 دسمبر 2023، شمارہ نمبر[16464]