محمد بن سلمان اور جیک سلیوان علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود (واس)
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود (واس)
TT

محمد بن سلمان اور جیک سلیوان علاقائی اور بین الاقوامی پیش رفت کا جائزہ لے رہے ہیں

ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود (واس)
ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود (واس)

سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے کل (بروز اتوار) شام کے وقت امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا خیرمقدم کیا اور دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعلقات اور مختلف شعبوں میں ان کے فروغ کی راہوں سمیت مشترکہ دلچسپی کی حامل علاقائی و بین الاقوامی صورتحال میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔

علاوہ ازیں، سعودی ولی عہد نے متحدہ عرب امارات میں قومی سلامتی کے مشیر اور ابوظہبی کے نائب حکمران شیخ طحنون بن زید آل نہیان اور ہندوستان کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کا بھی خیرمقدم کیا، اور ملاقات کے دوران انہوں نے خطے میں ترقی اور استحکام میں اضافے پر مبنی باہمی تعلقات اور روابط کے فروغ کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]