سعودی عرب نے سوڈان سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انخلاء کی تکمیل کا اعلان کر رہا ہے

سعودی عرب کی طرف سے انسانی بنیادوں پر انخلاء کا منظر (واس)
سعودی عرب کی طرف سے انسانی بنیادوں پر انخلاء کا منظر (واس)
TT

سعودی عرب نے سوڈان سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر انخلاء کی تکمیل کا اعلان کر رہا ہے

سعودی عرب کی طرف سے انسانی بنیادوں پر انخلاء کا منظر (واس)
سعودی عرب کی طرف سے انسانی بنیادوں پر انخلاء کا منظر (واس)

سعودی عرب نے انسانی بنیادوں پر سوڈان سے اپنے شہریوں اور برادر و دوست ممالک کے شہریوں کے انخلاء کی تمام تر کاروائیوں کو مکمل کر لیا ہے، جو کہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایات و نگرانی اور دنیا کے متعدد ممالک کی جانب سے سعودی عرب کو موصول ہونے والی درخواستوں کے جواب میں عمل میں لائی گئیں۔

سعودی عرب کی جانب سے انسانی بنیادوں پر کیے جانے والے آپریشنز میں 8,455 افراد (جن میں 404 سعودی شہری اور دیگر 110 ممالک سے تعلق رکھنے والے 8,051 افراد) شامل تھے، جنہیں نیوی کے بحری جہازوں اور فضائیہ کے طیاروں کے ایک گروپ کے ذریعے نکالا گیا۔

علاوہ ازیں سعودی عرب نے اپنے برادر اور دوست ممالک کے 11,184 شہریوں کو نکال کر پہلے مملکت سعودیہ اور پھر یہاں سے ان کے آبائی ممالک منتقل کرنے میں ان کی مدد فراہم کی۔ اس نے ان افراد کے انخلاء کی کارروائیوں کے دوران ان کی اپنی سرزمین پر آمد، یہاں موجودگی، اور پھر ان کے اپنے ممالک کی طرف جانے کے وقت تک کہ ان لوگوں کی مکمل دیکھ بھال اور نگرانی کی۔ سعودی وزارت خارجہ نے سعودی حکومت کی جانب سے سوڈانی بھائیوں کی جانب سے انخلاء میں سہولت دینے اور تعاون کرنے پر شکریہ ادا کیا اور اسی طرح برادر و دوست ممالک کی تمام حکومتوں کا شکریہ ادا کیا، جنہوں نے سوڈان کی سرزمین سے نکالے جانے والے اپنے شہریوں کے معاملات کی پیروی کی اور ان کی اپنے ممالک میں واپسی سے متعلق امور کی تکمیل میں تعاون کیا۔

جمعہ - 22شوال 1444 ہجری - 12 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16236]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]