دو سعودی شہری برناوی اور قرنی خلا بازی کے لیے"تیار" ہیں

سعودی خلا باز ریانہ برناوی اور علی القرنی
سعودی خلا باز ریانہ برناوی اور علی القرنی
TT

دو سعودی شہری برناوی اور قرنی خلا بازی کے لیے"تیار" ہیں

سعودی خلا باز ریانہ برناوی اور علی القرنی
سعودی خلا باز ریانہ برناوی اور علی القرنی

ریانہ برناوی اور علی القرنی نامی دو سعودی خلا بازوں نے کل بدھ کے روز تصدیق کی ہے کہ انہوں نے آئندہ اتوار کے روز، متوقع تاریخ، کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے سائنسی خلائی مشن پر جانے کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ انہوں نے یہ بیان قرنطینہ کے دوران اپنے امریکی ساتھیوں پیگی، ویٹسن اور جون شوفنر کے ساتھ "Axiom Space" کمپنی کی طرف سے منعقدہ پریس کانفرنس کے دوران دیا۔برناوی اور القرنی نے اپنے سفر کے اہداف اور سعودی عرب کی قیادت و عوام کے لیے اس کی تاریخی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے اپنی تیاری کی یقین دہانی کی۔ جیسا کہ ان سے امید کی جا رہی ہے کہ وہ مملکت کے لیے ایک نئے مرحلے کا آغاز کریں گے اور سعودی نوجوانوں کی قیادتی صلاحتیوں پر یقین رکھتے ہوئے آنے والی نسلوں کو متاثر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے، علاوہ ازیں مملکت کے خلاء بازی کے پروگرام میں ضروری امکانات کی فراہمی میں مددگار ہونگے۔برناوی نے کہا: "ہم اپنے وطن عزیز اور تمام بنی نوع انسان کے لیے تاریخی کامیابیاں حاصل کرنے کی خاطر خلا میں بھیجے جانے پر پرجوش ہیں۔" انہوں نے مزید کہا کہ "ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ سائنس کی کوئی حد نہیں ہے اور ہم اسی اصول کی بنیاد پر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے اپنے سفر کا آغاز کریں گے تاکہ ہم تلاش کریں، انکشاف کریں اور انسانیت کے روشن مستقبل کی تعمیر میں حصہ لیں اور اپنے ملک کی عظیم امیدوں اور امنگوں کی ذمہ داری اپنے کندھوں پر اٹھائیں۔" (۔۔۔)

جمعرات - 28 شوال 1444 ہجری ۔ 18 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16242]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]