خطہ ایک دوراہے پر ہے اور ہمیں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے: بن فرحان

عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر
عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر
TT

خطہ ایک دوراہے پر ہے اور ہمیں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے: بن فرحان

عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر
عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کا منظر

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا: دنیا بہت سے چیلنجز اور مشکلات سے گزر رہی ہے جو خطے کو ایک دوراہے پر کھڑا کر رہی ہیں، ہمیں اس کے لیے متحد ہونے, اور ان کا مقابلہ کرنے اور ان کا مناسب حل تلاش کرنے کے لیے مشترکہ عرب عمل کو مضبوط بنانے کے لیے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ ہمارا خطہ محفوظ و مستحکم ہو اور بھلائی و خوشحالی حاصل ہو۔32ویں سربراہی اجلاس کی تیاریوں کے سلسلے میں عرب وزرائے خارجہ کے اجلاس کے موقع پر اپنے خطاب میں بن فرحان نے اجلاس میں شام کی شرکت کا خیرمقدم کیا، جب کہ یہ سربراہی اجلاس جمعہ کے روز سعودی عرب کی سربراہی میں منعقد ہوگا، جس کی سربراہی سعودیہ نے الجزائر کے بعد حاصل کی ہے۔

انہوں نے کہا: "ہماری دنیا آج بہت سے چیلنجوں اور مشکلات سے گزر رہی ہے جس نے ہمیں ایک دوراہے پر ڈال دیا ہے، جس کی وجہ سے ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے اور ان کا مقابلہ کرنے اور ان کے لیے مناسب حل تلاش کرنے کے لیے مشترکہ عرب عمل کو مضبوط کرنے کے لیے مزید کوششیں کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ ہمارا خطہ محفوظ و مستحکم ہو اور بھلائی و خوشحالی حاصل ہو۔"انہوں نے نشاندہی کی کہ عرب خطہ انسانی توانائیوں اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے، جس کی وجہ سے ہم پر لازم ہے کہ مسلسل ہم آہنگی کے ساتھ تمام ممکنہ آلات کو بروئے کار لاتے ہوئے کام کے نئے میکانیزم کو ایجاد کریں انہیں چلائیں اور باہمی اختلافات کو پس پشت ڈالتے ہوئے بیرونی مداخلت کو مسترد کریں، جیسا کہ سعودی پریس ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے۔ (۔۔۔)

جمعرات - 28 شوال 1444 ہجری ۔ 18 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16242]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]