سعودی خلابازوں کے سفر سے وابستہ وسیع تر توقعات

سعودی خلاباز ریانہ برناوی اور علی القرنی (واس)
سعودی خلاباز ریانہ برناوی اور علی القرنی (واس)
TT

سعودی خلابازوں کے سفر سے وابستہ وسیع تر توقعات

سعودی خلاباز ریانہ برناوی اور علی القرنی (واس)
سعودی خلاباز ریانہ برناوی اور علی القرنی (واس)

سعودی عرب اور بین الاقوامی وسیع تر توقعات کے درمیان، "فالکن 9" راکٹ اور "ڈریگن" خلائی جہاز کا استعمال کرتے ہوئے دونوں سعودی خلابازوں، ریانہ برناوی اور علی القرنی بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) سے آج اپنے خلائی سفر کا آغاز کر رہے ہیں۔

جب کہ دو سعودی شہریوں کا یہ خلائی سفر ان تبدیلیوں کے ضمن میں ہے جو سعودی عرب نے ویژن 2030 کے مطابق خلائی شعبے میں اپنی مطلوبہ رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے کوششیں کر رہا ہے، تاکہ مستقبل کے ایک بڑے منصوبے کے طور پر خلاء کے تمام شعبوں سے استفادہ کیا جا سکے، جیسا کہ توقع کی جا رہی ہے کہ 2040 میں اس کا معاشی حجم 1.1 ٹریلین ڈالر اور 2050 تک یہ تقریباً 2.7 ٹریلین ڈالر تک پہنچ جائے گا۔

22 ستمبر 2022 کو شروع کیے گئے سعودی خلابازی کے پروگرام کے ضمن میں یہ خلائی سفر سعودی خلائی شعبے کے لیے ایک تاریخی موڑ کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس سفر میں ایسے 14 اہم سائنسی تحقیقی تجربات شامل ہے جو اس کے تمام شعبوں میں سائنسی و تحقیقی توسیع میں حصہ ڈالنے کے علاوہ بہت سے پروگراموں اور تحقیقی ترقی پر منفی اثرات ڈالتے ہیں۔(...)

پیر - 01 ذی القعدہ 1444 ہجری - 21 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16245]



سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
TT

سعودی عرب کا 3 یمنی گورنریٹوں میں پانی کے کنویں کھودنے اور انہیں تیار کرنے کا معاہدہ

اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)
اس معاہدے پر ریاض کے مرکزی ہیڈ کوارٹر میں مرکز برائے آپریشنز اینڈ پروگرامز کے اسسٹنٹ جنرل سپروائزر انجینئر احمد البیز نے دستخط کیے (واس)

کل پیر کے روز، سعودی عرب نے "کنگ سلمان انسانی امدادی مرکز" جے ذریعے یمن کے گورنریٹ حضرموت کے علاقے الساحل اور الوادی، الحدیدہ گورنریٹ میں الخوخہ اور گورنریٹ شبوہ میں رضوم کے علاقے بئر علی میں پانی کے کنوؤں کی کھدائی اور انہیں تیار کرنے کے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سول سوسائٹی کے ایک ادارے کے ساتھ ایک مشترکہ تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

مرکز میں صحت اور ماحولیات کے شعبہ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر عبداللہ المعلم نے وضاحت کی کہ معاہدے کی رو سے حضرموت، حدیدہ اور شبوہ کے گورنریٹس میں پروجیکٹ کے علاقوں میں 8 نئے کنویں کھودے جائیں گے اور انہیں شمسی توانائی کے نظام کے ذریعے 5 میٹر بلند ٹینکوں سے جوڑا جائے گا تاکہ ہمہ وقت پانی کی رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ حدیدہ کے علاقے الخوخہ میں ایک ٹاور ٹینک اور شبوہ کے علاقے رضوم میں ایک سطحی ٹینک تعمیر کیا جائے گا۔

المعلم نے نشاندہی کی کہ اس معاہدے میں حضرموت اور حدیدہ میں 9 پرانے کنوؤں کو بحال کر کے انہیں شمسی توانائی کے نظام سے منسلک کرتے ہوئے 5 میٹر بلند ٹینک بنائیں جائیں گے، علاوہ ازیں واٹر کارپوریشن کے پانی اور سیوریج کے بنیادی ڈھانچے سے منسلک عملکے کے 34 افراد کو کنویں کے اجزاء اور لوازمات کی تنصیب کے عمل کے ذریعے فیلڈ کی تنصیب اور ان کی دیکھ بھال کے امور کی تربیت دی جائے گی۔ نیز شمسی توانائی کے نظام سے 65,300 افراد براہ راست مستفید ہونگے۔

منگل-03 شعبان 1445ہجری، 13 فروری 2024، شمارہ نمبر[16513]