شاہ سلمان اور ان کے ولی عہد اردگان کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دے رہے ہیں

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز
TT

شاہ سلمان اور ان کے ولی عہد اردگان کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دے رہے ہیں

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز
خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز

خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے صدر رجب طیب اردگان کو نئی صدارتی مدت کے لیے جمہوریہ ترکی کا دوبارہ صدر منتخب ہونے کے موقع پر مبارکباد کا ایک برقی پیغام بھیجا۔خادم حرمین شریفین نے اپنے پیغام میں کہا: "نئی صدارتی مدت کے لیے آپ کے دوبارہ منتخب ہونے کے موقع پر، ہمیں آپ کی جانب اپنی مخلصانہ مبارکباد اور فرائض کی ادائیگی و کامیابی کے ساتھ ساتھ جمہوریہ ترکی کے برادر عوام کے لیے مزید ترقی اور خوشحالی کے لیے اپنی نیک خواہشات بھیجتے ہوئے خوشی محسوس ہو رہی ہے۔ ہمیں اس موقع پر دونوں ملکوں اور ہماری عوام کو باندھنے والے برادرانہ کی تعریف کرتے ہیں جنہیں ہم تمام شعبوں میں فروغ اور ترقی دینا چاہیتے ہیں۔"اسی طرح ولی عہد و وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود نے بھی اس موقع پر صدر رجب طیب اردگان کو مبارکباد کا ایک برقی پیغام بھیجا ہے۔ جس میں ولی عہد نے کہا: "نئی صدارتی مدت کے لیے آپ کے دوبارہ انتخاب کے موقع پر آپ کی جانب اپنی مخلصانہ مبارکباد اور آپ کے فرائض کی ادائیگی میں کامیابی کے ساتھ ساتھ جمہوریہ ترکی کے برادر عوام کے لیے مزید ترقی اور پیشرفت کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔"

پیر - 09 ذی القعدہ 1444 ہجری - 29 مئی 2023ء شمارہ نمبر [16253]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]