ریاض میں بین الاقوامی گرین انرجی الائنس شروع کرنے کی کوشش

سعودی عرب میں گاڑیوں کے لیے ہائیڈروجن فیولنگ اسٹیشن (الشرق الاوسط)
سعودی عرب میں گاڑیوں کے لیے ہائیڈروجن فیولنگ اسٹیشن (الشرق الاوسط)
TT

ریاض میں بین الاقوامی گرین انرجی الائنس شروع کرنے کی کوشش

سعودی عرب میں گاڑیوں کے لیے ہائیڈروجن فیولنگ اسٹیشن (الشرق الاوسط)
سعودی عرب میں گاڑیوں کے لیے ہائیڈروجن فیولنگ اسٹیشن (الشرق الاوسط)

ریاض میں گرین انرجی کے لیے ایک بین الاقوامی الائنس شروع کرنے کی کوششوں کے فریم ورک میں آج امریکہ اور چین کا تجارتی وفد سعودی عرب کا دورہ کر رہا ہے۔وفد کے سربراہ نیل بش نے کہا: "سبز معیشت کی پائیداری میں جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال میں سرمایہ کاری کرنے اور (صفر) کاربن تک پہنچنے کے لیے ملٹی نیشنل کمپنیوں کا عالمی اتحاد قائم کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔"

بش نے "الشرق الاوسط" کو وضاحت کی کہ جو اتحاد بنایا جائے گا وہ گرین انرجی کٹ امید افزا مستقبل کے اہم ترین ستونوں میں سے ایک اور سبز معیشیت کی پائیداری کے لیے جدید ٹیکنولوجی میں سرمایہ کاری کے اہم محرکات میں سے ایک ہوگا۔

انہوں نے کہا: "ہمارا سعودی عرب کا یہ دورہ ایک تحقیقی نوعیت کا ہے اور ہمارے پاس ایک تجویز ہے، جس کا مقصد (اسکائی ٹاور زیرو کاربن انڈسٹریل پارک) تیار کرنا ہے اور ہم سعودی عرب میں قابل تجدید توانائی، ہائیڈروجن اور امونیا کے مخصوص منصوبوں پر کام کریں گے۔" انہوں نے گفتگو کو جاری رکھتے ہوئے کہا: "ہمارا نقطہ نظر عالمی نوعیت کا ہے، جس میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ اور چین کی بہترین ٹیکنالوجیز اور خدمات کو یکجا کیا جائے گا اور منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کے لیے سعودی فنڈز کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاری کو راغب کیا جائے گا۔" (۔۔۔)

پیر 9 ذوالقعدہ 1444 ہجری۔ 29مئی 2023 ء ۔ شمارہ نمبر [16253]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]