"نیوم" میں بجلی کی سپلائی کے لیے ٹرانسفارمر سٹیشنوں کی تنفیذ کے لیے سعودی-جاپانی مفاہمت

سعودی اور جاپانی وفود نیوم میں ٹرانسمیشن سسٹم کے معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی اور جاپانی وفود نیوم میں ٹرانسمیشن سسٹم کے معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
TT

"نیوم" میں بجلی کی سپلائی کے لیے ٹرانسفارمر سٹیشنوں کی تنفیذ کے لیے سعودی-جاپانی مفاہمت

سعودی اور جاپانی وفود نیوم میں ٹرانسمیشن سسٹم کے معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)
سعودی اور جاپانی وفود نیوم میں ٹرانسمیشن سسٹم کے معاہدے پر دستخط کر رہے ہیں (الشرق الاوسط)

سعودی عرب کی الیکٹرک کمپنی نے جاپان کی "ہٹاچی انرجی لمیٹڈ" اور سعودی الیکٹریکل اینڈ مکینیکل سروسز کمپنی (SSEM) کے ساتھ ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ (HVDC) ٹرانسمیشن سب سٹیشنز کے منصوبے کے پہلے مرحلے میں 3 گیگا واٹ اور 525 کلو وولٹ کی وولٹیج کے ساتھ نافذ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔ جس کا مقصد صنعتی شہر نیوم "آکساگون (Oxagon)" کو (مملکت کے مغرب میں) ینبع کے الیکٹریکل سب اسٹیشن سے جوڑنا ہے۔تعمیر اور تنصیبسعودی وزارت توانائی کی سرپرستی و نگرانی میں نیوم انرجی اینڈ واٹر کمپنی "انووا (Enowa)" لمیٹڈ نے معاہدے پر دستخط کی تقریب کا اہتمام کیا جس کے مطابق "ہٹاچی انرجی" الٹرا ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ ٹرانسمیشن سب سٹیشن ٹیکنالوجی ک ڈیزائننگ، انجینئرنگ اور سپلائی کے کاموں کو انجام دے گی اور کمپنی کے ذریعہ تیار کردہ "HVDC, Lite" ٹیکنالوجی کے اسٹیشنوں کو چلائے گی۔معاہدے کے مطابق، "SSEM" کمپنی اس منصوبے کو ساز وسامان کا کچھ حصہ فراہم کرنے کے علاوہ تعمیرات و تنصیب کے کام کی ذمہ دار ہوگی اور اسٹیشنز سعودی الیکٹرک کمپنی کو فراہم کیے جائیں گے، جس نے "نیوم" کے لیے پہلے ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ الیکٹریکل ٹرانسمیشن سسٹم کی انجینئرنگ، پروکیورمنٹ اور تعمیراتی کاموں کا انتظام کرنے کے لیے گزشتہ سال "انووا (Enowa)" کے ساتھ معاہدہ کیا تھا۔توانائی کا ذخیرہاس سے پہلے "انووا" اور "ہٹاچی انرجی" نے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت دونوں کمپنیوں کے لیے لازم ہیں کہ وہ 3 گیگا واٹ کی صلاحیت کے حامل الٹرا ہائی وولٹیج ڈائریکٹ کرنٹ ٹرانسمیشن سب سٹیشن کے مزید دو نظاموں کی تنفیذ کے لیے ضروری وسائل اور صلاحیتیں حاصل کریں، جو کہ ایک نئے جدید نیٹ ورک کے ڈیزائن کے حصے کے طور پر ہے، جس کا مقصد "نیوم" کو قابل تجدید توانائی کے ذرائع اور مستقبل کی توانائی ذخیرہ کرنے والی ٹیکنالوجیز کے قابل اعتماد اور موثر انضمام کے قابل بنانا ہے۔ جو کہ اپنے حجم اور پیچیدگی کے لحاظ سے اسے ایک منفرد نظام بنا دے گا۔ (...)

بدھ 11ذوالقعدہ 1444 ہجری- 31 مئی 2023ء شمارہ نمبر (16255)



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]