سعودی عرب نے سوڈان میں اپنے سفارت خانے کے ساتھ مسلح افراد کی چھیڑ چھاڑ کی مذمت کی ہے

سعودی عرب نے سوڈان میں اپنے سفارت خانے کے ساتھ مسلح افراد کی چھیڑ چھاڑ کی مذمت کی ہے
TT

سعودی عرب نے سوڈان میں اپنے سفارت خانے کے ساتھ مسلح افراد کی چھیڑ چھاڑ کی مذمت کی ہے

سعودی عرب نے سوڈان میں اپنے سفارت خانے کے ساتھ مسلح افراد کی چھیڑ چھاڑ کی مذمت کی ہے

سعودی عرب نے سوڈان میں اپنے سفارت خانے کی عمارت اور اس کے علاوہ اس کے اتاشیوں اور ملازمین کی رہائش گاہوں اور املاک میں کچھ مسلح گروہوں کی جانب سے تخریب کاری اور چھیڑ چھاڑ کرنے کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کی ہے۔

 

سعودی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ریاض سفارتی مشنوں اور نمائندوں کے خلاف کسی بھی قسم کے تشدد اور تخریب کاری کو مکمل طور پر مسترد کرتا ہے۔ علاوہ ازیں سوڈان اور اس کی عوام کی سلامتی و استحکام کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے گروہوں کو روکنے کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔

 

جمعرات - 19 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 08 جون 2023ء شمارہ نمبر [16263]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]