کل ریاض میں عرب خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے وزرائے خارجہ اور امریکی وزیر خارجہ پر مشتمل اجلاس اختتام پذیر ہوا، جس میں خطے کی فائلوں اور دنیا بھر میں دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر ایک معاہدہ طے پایا۔
سعودی عرب نے تنظیم "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے ممالک کے ریاض میں منعقدہ وزارتی اجلاس میں افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا، "تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ ملک دوبارہ ان تنظیموں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہ بنے۔" دوسری جانب اس نے اپنے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے پر زور دیتے ہوئے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی جانب سے اس پروگرام کی حمایت کا خیرمقدم کیا۔
سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے وزارتی اجلاس کے بعد اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن کے ساتھ پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ "یہ کوئی راز کی بات نہیں ہے کہ ہم سویلین نیوکلیئر پروگرام تیار کر رہے ہیں اور ہم چاہیں گے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اس طرح کے پروگرام پیش کرنے والوں میں سے ہو۔ دوسری جانب زور دیا گیا کہ چین سعودی عرب اور خطے کے ممالک کے لیے ایک اہم شراکت دار ہے۔ (...)
جمعہ - 20 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 09 جون 2023ء شمارہ نمبر [16264]