خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ

خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ
TT

خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ

خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ

کل ریاض میں عرب خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے وزرائے خارجہ اور امریکی وزیر خارجہ پر مشتمل اجلاس اختتام پذیر ہوا، جس میں خطے کی فائلوں اور دنیا بھر میں دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر ایک معاہدہ طے پایا۔

 

سعودی عرب نے تنظیم "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے ممالک کے ریاض میں منعقدہ وزارتی اجلاس میں افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا، "تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ ملک دوبارہ ان تنظیموں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہ بنے۔" دوسری جانب اس نے اپنے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے پر زور دیتے ہوئے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی جانب سے اس پروگرام کی حمایت کا خیرمقدم کیا۔

 

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے وزارتی اجلاس کے بعد اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن کے ساتھ پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ "یہ کوئی راز کی بات نہیں ہے کہ ہم سویلین نیوکلیئر پروگرام تیار کر رہے ہیں اور ہم چاہیں گے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اس طرح کے پروگرام پیش کرنے والوں میں سے ہو۔ دوسری جانب زور دیا گیا کہ چین سعودی عرب اور خطے کے ممالک کے لیے ایک اہم شراکت دار ہے۔ (...)

 

جمعہ - 20 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 09 جون 2023ء شمارہ نمبر [16264]



ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
TT

ریاض میں "بین الاقوامی دفاعی نمائش" نے 7 ارب ڈالر کے خریداری کے معاہدے حاصل کر لیے

ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)
ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن کا منظر (واس)

رواں سال سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں منعقدہ عالمی دفاعی نمائش کے دوسرے ایڈیشن میں 26 ارب ریال (تقریباً 7 بلین ڈالر) کے 61 خریداری کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جب کہ اس نمائش میں 116 ممالک کی نمائندگی کرنے والے 773 نمائش کنندگان اور 441 سرکاری وفود نے شرکت کی اور اس کا تیسرا ایڈیشن 2026 میں منعقد ہونے کی امید ہے۔

نمائش کو 106 ہزار افراد نے دیکھا اور نمائش کے ایام میں 73 معاہدوں پر دستخط کیے گئے، جن میں 17 صنعتی شرکت کے معاہدے بھی شامل ہیں۔

سعودی عرب کی جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے گورنر انجینئر احمد بن عبدالعزیز العوہلی نے نمائش کے اختتام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ عالمی تقریب خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سرپرستی اور ولی عہد، وزیر اعظم اور جنرل اتھارٹی برائے ملٹری انڈسٹریز کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین شہزادہ محمد بن سلمان کی مسلسل دلچسپی اور پیروی کی بدولت "اس نمائش کو یہ عظیم کامیابی حاصل ہوئی کہ دنیا کی بہترین دفاعی اور سیکورٹی نمائشوں میں سے ایک بنی اور یہ سعودی قیادت کی جانب سے اسے خاص اہتمام دینے کی عکاس ہے۔ علاوہ ازیں یہ (وژن 2030) کے مطابق فوجی خدمات اور آلات پر 50 فیصد اخراجات کو مقامی بنانے کے ضمن میں ہے۔" (...)

جمعہ-28 رجب 1445ہجری، 09 فروری 2024، شمارہ نمبر[16509]