خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ

خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ
TT

خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ

خطے کی فائلوں کے بارے میں امریکی خلیجی معاہدہ

کل ریاض میں عرب خلیج تعاون کونسل کے ممالک کے وزرائے خارجہ اور امریکی وزیر خارجہ پر مشتمل اجلاس اختتام پذیر ہوا، جس میں خطے کی فائلوں اور دنیا بھر میں دہشت گردی اور پرتشدد انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر ایک معاہدہ طے پایا۔

 

سعودی عرب نے تنظیم "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے ممالک کے ریاض میں منعقدہ وزارتی اجلاس میں افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کا مقابلہ کرنے کی اہمیت پر زور دیا، "تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ یہ ملک دوبارہ ان تنظیموں کے لیے محفوظ پناہ گاہ نہ بنے۔" دوسری جانب اس نے اپنے ایٹمی پروگرام کے پرامن ہونے پر زور دیتے ہوئے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی جانب سے اس پروگرام کی حمایت کا خیرمقدم کیا۔

 

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے "داعش" کے خلاف بین الاقوامی اتحاد کے وزارتی اجلاس کے بعد اپنے امریکی ہم منصب انتھونی بلنکن کے ساتھ پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ "یہ کوئی راز کی بات نہیں ہے کہ ہم سویلین نیوکلیئر پروگرام تیار کر رہے ہیں اور ہم چاہیں گے کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ اس طرح کے پروگرام پیش کرنے والوں میں سے ہو۔ دوسری جانب زور دیا گیا کہ چین سعودی عرب اور خطے کے ممالک کے لیے ایک اہم شراکت دار ہے۔ (...)

 

جمعہ - 20 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 09 جون 2023ء شمارہ نمبر [16264]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]