سعودی ولی عہد فرانس کے سرکاری دورے کا آغاز کر رہے ہیں

سعودی ولی عہد فرانس کے سرکاری دورے کا آغاز کر رہے ہیں
TT

سعودی ولی عہد فرانس کے سرکاری دورے کا آغاز کر رہے ہیں

سعودی ولی عہد فرانس کے سرکاری دورے کا آغاز کر رہے ہیں

کل بدھ کے روز سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان نے خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر فرانس کے سرکاری دورے کا آغاز کیا۔شاہی دیوان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ سعودی ولی عہد اپنے دورے کے دوران فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون سے ملاقات کریں گے۔ اسی طرح وہ رواں ماہ کی 22 اور 23 تاریخ کو پیرس میں منعقدہ "نئے عالمی مالیاتی معاہدے کے لیے" سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے والے اپنے ملک کے وفد کی بھی سربراہی کریں گے، علاوہ ازیں رواں ماہ کی 19 تاریخ کو پیرس میں منعقد ہونے والی "ایکسپو 2030" کی میزبانی کے لیے ریاض کی امیدواری کے لیے سعودی عرب کے سرکاری استقبالیہ میں بھی شرکت کریں گے۔یہ دورہ گزشتہ (...) سال 28 جولائی کو ولی عہد کے فرانسیسی دارالحکومت کے دورے کے ایک سال سے بھی کم وقت کے بعد ہے، جب کہ فرانسیسی صدر میکرون نے دسمبر 2021 کے اوائل میں مملکت سعودیہ کا دورہ کیا تھا۔فرانسیسی ذرائع نے تصدیق کی کہ باہمی دوروں کے علاوہ صدر میکرون اور سعودی ولی عہد کے درمیان کئی دو طرفہ امور پر مسلسل مشاورت جاری رہی، جیسا کہ مملکت اور فرانس کے درمیان علاقائی اور توانائی کے مسائل کے علاوہ اسٹریٹجک شراکت داری بھی پائی جاتی ہے۔(...)

جمعرات - 26 ذوالقعدہ 1444 ہجری - 15 جون 2023ء شمارہ نمبر [16270]



عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
TT

عرب - اسرائیل امن کے حوالے سے ریاض کا موقف امن کی رفتار کو بڑھا رہا ہے اور لیکس کو ختم کر رہا ہے

سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)
سعودی عرب نے گزشتہ نومبر میں ریاض میں عرب اور مسلم رہنماؤں کی تقریباً مکمل موجودگی کے ساتھ "غیر معمولی مشترکہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس" کی میزبانی کی (واس)

سعودی وزارت خارجہ نے سعودی عرب اور امریکہ کے درمیان عرب - اسرائیل امن کی راہ کے حوالے سے جاری بات چیت کے بارے میں بدھ کی صبح اپنے جاری کیے گئے بیان کا اعادہ کیا اور زور دیا کہ 7 اکتوبر کو غزی کی پٹی میں شروع ہونے والے واقعات اور اس سے پہلے بھی مشرق وسطیٰ میں امن کے بارے میں اس کا موقف واضح تھا۔

سعودی عرب کا یہ بیان امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کے بیان کی روشنی میں "مزید تاکید" کی شکل ہے۔ سعودی عرب نے انکشاف کیا کہ اس نے "امریکی انتظامیہ کو اپنے مضبوط مؤقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ اس وقت تک کوئی سفارتی تعلقات قائم نہیں ہوں گے جب تک کہ 1967 کی سرحدوں پر آزاد فلسطینی ریاست کو  تسلیم نہیں کیا جاتا جس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو، غزہ کی پٹی کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو بند کیا جائے اور غزہ کی پٹی سے قابض اسرائیلی افواج کے تمام افراد کا انخلا کیا جائے۔" (...)

جمعرات-27 رجب 1445ہجری، 08 فروری 2024، شمارہ نمبر[16508]